بنگلہ دیش سے کرفیو کب ختم کیا جائے گا؟ اہم خبر

شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہوکر بنگلہ دیش چھوڑ جانے کے بعد آج ملک سے کرفیو اٹھائے جانے اور سرکاری دفاتر وتعلیمی ادارے کھولے جانے کا امکان ہے۔

ایک ماہ سے عوامی احتجاج کے باعث شورش زدہ ملک بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کے اقتدار اور ملک چھوڑ دینے کے بعد آج بنگلہ دیش سے کرفیو اٹھائے جانے کا امکان ہے جب کہ سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بھی کھول دیے جائیں گے۔

@arynews.official

بنگلہ دیش میں آج صبح سے کرفیو اٹھا لیا جائے گا #ARYNews

♬ original sound – ARY NEWS

 

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے طلبہ گزشہ ایک ماہ سے ملک میں کوٹا سسٹم کے خلاف سخت احتجاج کر رہے تھے جو بعد ازاں سول نا فرمانی اور حسینہ واجد ہٹاؤ تحریک میں تبدیل ہو گیا تھا۔

حسینہ واجد نے مظاہرین کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا اعلان کیا تھا اور ملک میں ایک بار پھر کرفیو نافذ کرتے ہوئے عوام کو گھروں پر رہنے اور کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کیا تھا۔

تاہم گزشتہ روز بڑھتے عوامی احتجاج کے بعد بنگلہ فوج کے چیف جنرل وقار الزماں نے حسینہ واجد کو فوری اقتدار چھوڑنے کی تنبیہہ کی تھی جس کے بعد وہ وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوگئی تھیں اور بہن کے ہمراہ فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہو گئی تھیں جب کہ فوج نے عارضی طور پر ملک کا نظم ونسق سنبھالتے ہوئے جلد مخلوط عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد جو اپنی بہن کے ساتھ نئی دہلی کے سیف ہاؤس میں موجود ہیں۔ وہ آج بھارت سے لندن کیلیے روانہ ہوں گی اور وہاں طویل سیاسی پناہ کے لیے درخواست کریں گی۔ تاہم سابق بنگلہ وزیراعظم کو برطانوی حکومت نے سیاسی پناہ کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔