سعودی عرب: انجینئرنگ پریکٹس قانون کی خلاف ورزی پر انجینئر کو سزا سنادی گئی

سعودی عرب میں فوجداری عدالت نے پروفیشن پریکٹس قانون کی دفعہ گیارہ کی پہلی شق کی خلاف ورزی پر انجینئر کو چھ ماہ قید اور 50,000 ریال جرمانے کی سزا سنائی۔

سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی فوجداری عدالت نے ریاض شہر میں پیشہ ورانہ منظوری کے بغیر پیشہ اختیار کرنے والے انجینئر کو چھ ماہ قید اور 50ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت نے انجینئر کو ملازمت دینے پر کمپنی پر بھی ایک لاکھ ریال کا بھاری جرمانہ عائد کیا۔

سعودی کونسل آف انجینئرز کے سیکرٹری جنرل عبدالمحسن المجنونی نے کہا کہ انجینئرنگ کے پیشے کی خلاف ورزی کرنے والے پریکٹیشنر کو ریاض میں کونسل کی انسپکشن ٹیموں کے معائنہ کے دوروں کے دوران گرفتار کیا گیا۔

انہو ں نے بتایا کہ قانونی کارروائی مکمل کر لی گئی ہے، اور ان کے بیانات اور انجینئرنگ کمپنی کے قانونی نمائندے کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں جس نے انہیں ملازم رکھا تھا۔ اس کے بعد کیس کو تحقیقات اور استغاثہ کے لیے دائرہ اختیار کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔

المجنونی نے کہا کہ اتھارٹی نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران اپنے معائنہ کے دوروں کے دوران انجینئرنگ پریکٹس قانون کی خلاف ورزی کرنے پر متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔

ابوظبی پولیس نے معذور لڑکی کی دلی خواہش کیسے پوری کی؟

30 مقدمات پبلک پراسیکیوشن کو بھیجے تاکہ ان کے خلاف قانونی طریقہ کار مکمل کیا جا سکے، جن میں 14 کمپنیاں، ٹھیکیدار ادارے، اور اندرونی سجاوٹ اور ڈیزائن کے ادارے شامل ہیں۔