حکمرانوں کی خیر اس میں ہے کہ معاہدے پر عمل کریں، جماعت اسلامی

حکمرانوں کی خیر اس میں ہے کہ معاہدے پر عمل کریں، لیاقت بلوچ

ملتان: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کی خیر اس میں ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کیے گئے معاہدے پر عمل کریں۔

لیاقت بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عوام کیلیے بجلی کا بل ادا کرنا اب ممکن نہیں رہا، ہمارا مطالبہ تھا کہ آئی پی پیز کے معاہدوں کو دوبارہ دیکھا جائے، ہمارے دھرنے سے حکومت پر دباؤ بنا ہے۔

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ حکومت نے ہمارا مؤقف تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 40 دنوں میں پورے ملک کو متحرک رکھیں گے اور ملک بھر میں جلسے کریں گے، مناسب وقت پر ملک گیر ہڑتال کا اعلان کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت کم کیے بغیر حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے، ہمارا اولین مقصد عام آدمی کو ریلیف دلوانا ہے، ہم نے آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے 27 پلانٹس ناکارہ ہیں، سستی بجلی اور پیٹرول ملنا عوام کا حق ہے، ہم کہتے ہیں قومی قیادت ڈائیلاگ کرے۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے مالکان سیاسی جماعتوں سے ہیں، آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی اور جانچ پرتال وقت کی ضرورت ہے۔

چند روز قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ اگر حکومت نے ہمارے ساتھ کیے گئے معاہدے پر عمل نہ کیا تو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کیلیے نکلیں گے۔

لیاقت بلوچ نے کہا تھا کہ دھرنے میں حکومت نے رکاوٹیں ڈالیں، آئی پی پیز کیلیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جو ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اور معاہدے ہوتے ہیں مگر حکمران دباؤ میں فیصلہ کرتے ہیں، معاہدے پر عمل نہ ہوا تو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کیلیے نکلیں گے، دھرنے کا پہلا مرحلہ کامیاب رہا ہے اب حکمران حل تلاش کریں گے۔