پاکستان میں سپر بلیو مون کے خوبصورت نظاروں نے لوگوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔ چاند زمین کے قریب آگیا، لوگوں نے یہ دلفریب منظر عکس بند کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رواں برس کے پہلے سپر بلیو مون کا مشاہدہ کرلیا گیا، پاکستان میں سپر بلیو مون کا نظارہ رات 11 بج کر 26 منٹ پر دیکھا گیا۔
سپر مون اور بلیو مون کا مشترکہ نظارہ دس سال بعد ہوتا ہے، آج کا سپر مون رواں سال کا تیسرا سپر مون ہے۔
زمین سے فاصلہ کم ہونے پر چاند معمول سے چودہ فیصد بڑا اور تیس فیصد زیادہ روشن ہوگیا، گیارہ بج کر چھبیس منٹ پر چاند اپنے مدار میں زمین سے دولاکھ چھبیس ہزار میل کے فاصلے پر آگیا۔
آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انڈونیشیا سمیت دنیا بھر میں سپربلیو مون کےنظارے کیے گئے، سپارکو کے مطابق اس سال اگلے تین سپرمون اٹھارہ ستمبر، سترہ اکتوبر اور پندرہ نومبر کو نظر آئیں گے۔
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ دو الگ الگ ظاہر ہونے والے فلکیاتی مظاہر کے اس امتزاج کا اگلا مظاہرہ ’سپر مون‘ جنوری دو ہزار سینتیس میں ظاہر ہوگا۔
اس چاند کو سُپر بلیو مون کیوں کہا جاتا ہے؟
اپنی نوعیت کا یہ ایک غیر معمولی فلکیاتی واقعہ ہے جب نہ صرف بلیو مون بلکہ سپر مون کا نظارہ ایک ساتھ رونما ہورہا ہے۔
یہ دلکش نظارہ یکم اگست کو آسٹرجن چاند کے آسمانوں کو روشن کرنے کے ٹھیک ایک سال بعد آیا ہے اور گزشتہ سال 30 اگست کو ایک سپر بلیو مون نے اپنے نظارے سے دنیا کو مسحور کر دیا تھا۔
یہاں یہ بات بھہ قابل ذکر ہے کہ بلیو مون کی اصطلاح استعمال کرنے کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔
19ویں صدی میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے آسمان کی رنگت میں عجیب تبدیلی آئی جس کے باعث مکمل چاند نیلگوں رنگ کا نظر آنے لگا، جسے بلیو مون کہا گیا۔
بلیو مون کی دو اقسام ہیں، ایک سیزنل بلیو مون اور دوسری منتھلی بلیو مون، سیزنل بلیو مون ایک سیزن میں چار مکمل چاندوں کے تیسرے چاند کو کہا جاتا ہے۔