بھارت: توہین رسالت کے مرتکب پنڈت کے خلاف کارروائی کے بجائے مسلم رہنما کا گھر مسمار

بھارت میں مودی سرکار مسلم دشمنی میں حدیں پار کر گئی شاتم رسول پنڈت کے خلاف کارروائی کے بجائے مسلم رہنما کا گھر گرا دیا۔

بھارت میں جب سے مودی راج چل رہا ہے تب ہی سے مسلمانوں کے خلاف اقدامات جاری ہیں لیکن اب تو لگتا ہے کہ مودی حکومت مسلم دشمنی میں اندھی ہو کر تمام حدیں پار کر رہی ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آیا ہے جہاں توہین رسال کے مرتکب پنڈت رام گیری مہاراج کے خلاف کارروائی کے بجائے احتجاج کرنے پر مسلم سابق کانگریس رہنما حاجی شہزاد علی کے گھر پر بلڈوزر چلا دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے پنڈت رام گیری نے تقریب سے خطاب کے دوران اسلام مخالف بیان دیا تھا اور شان رسالت میں گستاخی کا مرتکب ہوا تھا۔

اس واقعے کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح پورے شہر میں پھیل گئی تھی اور مسلمان سراپا احتجاج بن کر سڑکوں پر آئے تھے تاہم پولیس نے احتجاج کرنے پر ان کی داد رسی کے بجائے الٹا مسلم سیاسی رہنما شہزاد کا گھر مسمار اور 150 مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں ان پر پولیس اسٹیشن پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔