پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے والے بنگلہ دیشی کرکٹر شکیب الحسن کو ان کے ملک میں مقدمہ قتل میں نامزد کیا گیا ہے جن کے اگلا ٹیسٹ کھیلنے سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر اور حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ سے منتخب سابق پارلیمنٹرین شکیب الحسن کے خلاف ان کے ملک میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس کے بعد بنگلہ دیشی بورڈ شکیب الحسن کو دوسرے ٹیسٹ سے دستبردار کرانے پر غور کر رہا ہے۔
بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق پاک، بنگلہ دیش پہلے ٹیسٹ میچ کے اختتام کے بعد کل اس معاملے پر غور کیا جائے گا جب کہ آئی سی سی قوانین کے مطابق کوئی بھی ملزم بین الاقوامی میچ نہیں کھیل سکتا۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن نے رواں سال جنوری میں حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا تھا تاہم سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم کی معزولی اور وطن سے فرار کے بعد پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر دیا تھا جس کے بعد وہ رکن پارلیمنٹ نہیں رہے۔
گزشتہ ہفتے جب شکیب الحسن پاکستان کے خلاف پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے میدان میں اترے ہوئے تھے تو میچ کے دوسرے روز ان کے خلاف بنگلہ دیش میں سیاسی شورش کے دوران ڈھاکا میں ایک نوجوان فیکٹری ملازم کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اس میں سابق وزیراعظم حسینہ واجد سمیت 26 دیگر افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمہ درج ہونے کے باوجود شکیب الحسن نے پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا اور بنگلہ دیش کی جانب سے پہلی اننگ میں 15 رنز بنائے اور ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن کے خلاف مقدمہ قتل کے اندراج کے بعد وکیل کی جانب سے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو لیگل نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں شکیب الحسن کو پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے اسکواڈ سے نکالنے اور وطن واپس لانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
https://urdu.arynews.tv/shakib-ul-hasan-murder-case-registered/