پنڈی ٹیسٹ میں پہلی بار بنگلہ دیش سے شکست پر سابق کرکٹرز نے قومی کپتان شان مسعود اور بیٹر بابر اعظم کو آڑے ہاتھوں لے کر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
پنڈی میں کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش نے اپنی ٹیسٹ کرکٹ کی 23 سالہ تاریخ میں پہلی بار پاکستان کو شکست دے کر تاریخی فتح حاصل کی۔ یہ شکست پاکستان کے لیے یوں بھی شرمناک ہے کہ پاکستان کو نہ صرف پہلی بار بلکہ ہوم گراؤنڈ پر 10 وکٹوں کی شکست کی خفت اٹھانی پڑی ہے۔
میچ کا نتیجہ آنے کے بعد سابق کرکٹرز نے قومی ٹیم پر کڑی تنقید کی اور بالخصوص کپتان شان مسعود اور بیٹر بابر اعظم کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سابق اسٹائلش بلے باز اور موجودہ تجزیہ کار باسط علی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ میچ کا مطلب ہر چیز کا ٹیسٹ ہوتا ہے۔ پاکستان تو پہلے دن ہی فیل ہوگیا تھا کیونکہ میچ میں چار فاسٹ بولرز رکھے، کوئی اسپنر نہیں لیا۔
باسط علی نے کپتان شان مسعود پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شان مسعود نے 4 میچز میں کپتانی کی اور چاروں ہار گئے۔ انہیں تو فیلڈ پلیسمنٹ تک نہیں آتی، سلپ پر کوئی فیلڈر نہیں رکھا گیا۔
انہوں نے اسٹار بلے باز اور وائٹ بال کپتان بابر اعظم پر تنقید کے تیر برساتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم دو، دو گھنٹے نیٹ پریکٹس پر باری لیتا ہے اور سارے رنز وہاں بنا لیتا ہے، وہ جتنے رنز نیٹ میں کرتا ہے، کم از کم اتنے رنز تو میچ میں بھی کرنے چاہئیں۔
باسط علی نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش نے بتا دیا کہ میچ دوستی یاری سے نہیں بلکہ محنت سے جیتا جاتا ہے۔ ہمارے کرکٹرز ملک کے لیے نہیں پیسوں کے لیے کھیلتے ہیں۔
سابق کرکٹرز نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں چیئرمین، کوچز، سلیکٹرز سب تبدیل ہو گئے، مگر کھلاڑی تبدیل نہیں ہوئے۔ نئے لڑکوں کو آگے نہیں لایا جا رہا۔
https://urdu.arynews.tv/shan-masood-media-talk-after-test-match-lost/