بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے بعد ان کی جماعت کا ایک رہنما بھارت فرار کی کوشش کے دوران ہلاک ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت کے دھڑن تختے اور ان کے بھارت فرار ہونے کے بعد ان کی سیاسی جماعت عوامی لیگ سے وابستہ افراد بھی ملک سے فرار کی کوشش کر رہے ہیں اور ایسی ہی ایک کوشش میں ایک رہنما کی جان چلی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عوامی لیگ پارٹی کے اسٹوڈنٹ ونگ کے رہنما اسحق علی خان پنّا بھارت فرار کی کوشش کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے ہیں۔
عوامی لیگ طلبہ ونگ کے سابق جنرل سیکریٹری اسحاق خان کے بھتیجے نے تصدیق کی ہے کہ ان کے چچا میگھالیہ کے شیلانگ میں ایک پہاڑی سے پھسل گئے تھے، اسی دوران انہیں دل کا دورہ پڑا جس میں وہ دنیا سے ہی کوچ کر گئے۔
متوفی کے ایک رشتے دار جسیم الدین کے مطابق ان کی تین دن پہلے پنا سے فون پر بات ہوئی تھی جس میں انہیں پتہ چلا تھا کہ وہ سلہٹ میں تمابل سرحد کے توسط سے ہندوستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
اس موقع پر پنّا کے ساتھ عوامی لیگ کی مرکزی کمیٹی کے ایک رہنما اور جھلکتھی طلبا لیگ کے بھی رہنما موجود تھے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 4 اگست کو بنگلہ دیش میں شدید عوامی احتجاج کے بعد حسینہ واجد کے 16 سالہ اقتدار کا ناخوشگوار اختتام ہوا تھا اور وہ مستعفی ہو کر اپنے دوست ملک بھارت فرار ہوگئیں۔
بنگلہ دیش میں اس وقت ماہر معاشیات محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم ہے جس نے ملک میں اصلاحات کا عمل مکمل کرنے کے بعد عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔