امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کی نہیں پورے پاکستان کی ہڑتال ہے عوام حکمرانوں کی بڑی گاڑیوں کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے، تاجر ٹیکس دینے کو تیار ہیں لیکن مارکیٹوں کی بنیاد پر ٹیکسوں کا تعین انہیں منظور نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس لگائے اور تاجروں کی مشاورت سے ٹیکس کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت ریلیف دینے کو تیار نہیں تو گھر بھیجنے کی تحریک شروع ہوگی، اب لوگ تنگ آچکے ہیں اور مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ آج پورا پاکستان ہڑتال میں شریک ہے، ہم عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، بجلی کے بل کم کرواکر ہی دم لیں گے۔
واضح رہے کہ بجلی کے بھاری بھرکم بلوں اورٹیکسوں کے بھرمارکےخلاف ملک گیر ہڑتال کی گئی۔
کراچی تا خیبرکاروباری مراکز بند ہیں، کراچی کے بازاروں میں سناٹا ہے، دکانیں اوربڑی تمام مارکیٹیں مکمل بند ہیں۔
ہڑتال کے باعث ٹرانسپورٹ بھی معمول سےکم ہے اور بعض مقامات پر پٹرول پمپس بھی بند ہیں۔
شیرشاہ اورمومن آباد میں تاجروں نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکےٹائرنذرآتش کیے اور بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔
صدرکراچی الیکٹرونس ڈیلرزرضوان عرفان کا کہنا ہے کہ ایف بی آرظالمانہ ٹیکسز کا خاتمہ کرے، حکومت معیشت کی بہتری کیلئےکام کرے ، ہڑتال کےباعث اشیائےخورونوش کی ترسیل معطل ہے۔
لاہورمیں تاجربھی سراپا احتجاج ہیں، کاروباری مراکز اورشاپنگ سینٹرز بند ہیں جبکہ اردو بازار، شاہ عالم مارکیٹ، رنگ محل، اکبری مارکیٹ میں دکانوں میں تالے پڑےہیں، دکانداروں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت مطالبات نہیں مانے گی احتجاج جاری رہے گا۔