پکڑے گئے ایک کروڑ کے ٹائر ایس ایچ او نے رکھ لیے، واپس نہیں کر رہے، مدعی عدالت پہنچ گیا

مخصوص نشستیں پشاور ہائیکورٹ الیکشن کمیشن

پشاور: لکی مروت پولیس کے ایک ایس ایچ او نے پکڑے گئے ایک کروڑ کے ٹائر خود رکھ لیے، مدعی نے عدالت پہنچ کر ٹائر چھڑوانے کی درخواست کر دی۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں لاکھوں روپے مالیت کے ٹائر تحویل میں لینے پر لکی مروت پولیس کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے درخواست گزار کے ٹائر پکڑے لیکن اب واپس نہیں کر رہے، 20 فی صد ٹائر کسٹمز کو دیے گئے لیکن باقی ایس ایچ او نے اپنے پاس ہی رکھ لیے ہیں۔

جسٹس اعجاز انور نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ ٹائر کتنی تعداد میں تھے؟ وکیل نے بتایا کہ 706 ٹائر تھے، پولیس نے کسٹمز کو صرف 200 ٹائر دیے، تحویل میں لیے گئے ٹائرز کی مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

ایڈیشل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آج اس کیس کی پہلی سماعت ہے اس حوالے سے رپورٹ جمع کرائیں گے، عدالت نے کہا پولیس نے ٹائر پکڑے تھے آپ لوگوں کو تو اس حوالے سے علم ہونا چاہیے تھا، پولیس افسر نے عدالت کو بتایا کہ ’’جلدی میں عدالت آ گیا ہوں، اس وجہ سے رپورٹ جمع نہیں کرائی۔‘‘

پشاور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر پولیس سے رپورٹ طلب کر لی، اور سماعت ملتوی کر دی۔