یورپی یونین کے سفارت کار جوزف بوریل نے اسرائیلی وزرا پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کر دیا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بلاک کے 27رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ نفرت کو ہوا دینے پر اسرائیلی وزرا کیخلاف کارروائی کی جائے۔
جوزف بوریل نے کہا کہ اسرائیلی وزرا فلسطینیوں کیخلاف نفرت انگیز پیغامات دے رہے ہیں، اسرائیلی وزرا نے ایسے بیانات دیئے جو عالمی قوانین کےخلاف ہیں یہ بیانات جنگی جرائم کے ارتکاب پر اکسانے والے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق بن گویر نے آج صبح کہا تھا کہ یہودی مسجد اقصیٰ میں عبادت کر سکتے ہیں اور وہ اس کے احاطے میں ایک سیناگاگ تعمیر کریں گے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بن گویر کا بیان اور اسرائیلی آبادکاروں کی طرف سے کمپاؤنڈ پر دھاوا قابل تشویش اور قابل مذمت ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ بن گویر خطے کو ’دائمی تنازعہ‘ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے اور غزہ جنگ اور فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ کے خاتمے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
امریکا نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں شدت کے بعد ایک اسرائیلی آباد کار گروپ اور ایک سویلین سکیورٹی گارڈ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
بدھ کے روز ہاشومر یوش پابندیوں کی زد میں آئی جو خود کو ایک رضاکار تنظیم کے طور پر بیان کرتی ہے جس کا مقصد مغربی کنارے میں اسرائیلی کسانوں کا "تحفظ” کرنا ہے۔
نابلس کے جنوب میں واقع یتزہر بستی کے شہری سیکورٹی کوآرڈینیٹر یتزاک لیوی فلانت پر پابندی لگائی گئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے میں انتہاپسند آباد کاروں کا تشدد شدید انسانی مصائب کا باعث بنتا ہے اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے امکانات کو نقصان پہنچاتا ہے۔