’’کونسی کتاب میں لکھا ہے ہم بابر اعظم کو انگلینڈ کی سیریز میں نہیں بٹھا سکتے؟‘‘

امریکا اور افغانستان سے ہارنے کے بعد بنگلہ دیش کے ہاتھوں پاکستان کی وائٹ واش شکست نے عوام اور اسپورٹس کے حلقوں میں تہلکہ مچادیا ہے۔

اے آر وائی کے اسپورٹس اینکر نجیب الحسنین نے پاکستان کی بنگہ دیش کے ہاتھوں شرمناک شکست پر کھل کر اظہار خیال کیا ہے اور بیٹرز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، اینکر نے کہا کہ ہم بابر کو کیوں نہیں بٹھا سکتے، کونسی کتاب میں لکھا ہے کہ بابراعظم کو ہم انگلینڈ کی سیریز میں نہیں بٹھا سکتے۔

نجیب الحسنین نے بتایا کہ بابر نے 8 میچز کی 16 اننگز میں 317 رنز اسکور کیے جبکہ ان کا سب سے زیادہ اسکور 41 رنز رہا اور انھوں نے کہ اننگز 21.1 کی اوسط سے بنائے۔

اسپورٹس اینکر نے کہا کہ اس سیریز میں کسی نوجوان لڑکے کو لیں گے تو 21 کی اوسط سے شاید وہ بھی کھیل لے، ان کو رکھنے کے بعد تو آپ کی زیادہ بے عزتی ہورہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پہلے ہم کہتے تھے کہ ہاکی پلیئرز کو سابق کھلاڑیوں نے خراب کیا ہے، اب کرکٹ میں بھی ایسے ہی ہوگیا ہے، وقار یونس، رمیز راجہ آئے اور ان کے ٹائم میں ہی یہ سب چیزیں سامنے آئی ہیں۔

نجیب کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹرز کو بھارتی پلیئرز کے مقابلے میں 10 ، 20 فیصد بھی معاوضہ نہیں ملتا، وہ ملین ڈالرز کمارہے ہیں مگر ان کی بھوک ختم نہیں ہورہی، آپ کا اسٹرکچر بہت اہمیت رکھتا ہے۔

بھارت میں اسٹار گیم سے بڑا نہیں ہے، پاکستان کو 8، 10 سالوں میں کوئی ایسا پلیئر نہیں ملا تھا اس لیے آپ نے اس پلیئر کو ایسا بنادیا، وہ پلیئر اس پوائنٹ پر پہنچا ہی نہیں تھا آپ نے پہلے سے ہی شروع کردیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہوم گراؤنڈ پر پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس اتنی گراوٹ کا شکار رہی کہ نہ ہی ٹیم کی بولنگ چلی نہ ہی بیٹنگ اور فیلڈنگ میں بھی ہمیشہ کی طرح کیچز ڈارپ کیے گئے۔

بنگلہ دیش جس نے آج تک اپنے ملک میں کبھی پاکستان کو ٹیسٹ میچز میں شکست نہیں دی تھی، اس نے نہ صرف گرین شرٹس کو ان کی سرزمین پر ہزیمت سے دوچار کیا بلکہ پاکستان کو سیریز میں تاریخی وائٹ واش شکست کا سامنا کرنا پڑا۔