پاکستان کی سیاست میں در آنے والی مخالفت اور نفرت نے گھروں کا سکون بھی برباد کر دیا ہے اور اب یہی سیاست گھر گھر لڑائیوں اور رشتوں میں دراڑ ڈالنے کا سبب بن رہی ہے۔
پاکستان کی سیاست گزشتہ کئی سال سے زبوں حالی کا شکار ہے جہاں مخالف کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں۔ سیاست سے نفرت کا زہر ایسا گھولا ہے کہ جس نے گھروں میں بھی رشتوں میں دراڑیں ڈالنا شروع کر دی ہیں۔
حال ہی میں ہونے والے ایک گیلپ سروے کے مطابق پاکستانیوں کی اکثریت نے کہا ہے کہ دو مختلف جماعتوں کی حمایت کرنے والے افراد کے درمیان شادی کا بندھن بندھنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
اس سروے میں ملک بھر سے 700 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ ان سے سوال کیا گیا کہ کیا مخالف سیاسی نظریہ رکھنے والے مثلاً ن لیگ یا پی ٹی آئی کی حمایت کرنے والوں کے درمیان شادی آسان ہوگی؟
اس کے جواب میں 44 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ مخالف نظریات رکھنے والے خاندانوں اور ووٹرز کے درمیان رشتے بننا مشکل ہیں جب کہ 40 فیصد نے اس بات سے اختلاف کیا اور کہا کہ ایسی شادی مشکل نہیں۔
اس سروے میں 16 فیصد افراد ایسے بھی تھے جنہوں نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔
سیاسی اختلافات کی بنیاد پر رشتوں میں مشکلا ت کا تاثر خواتین، دیہی آبادی اور 30 سال تک کے نوجوانوں میں زیادہ مضبوط دکھائی دیا۔
سروے میں 48 فیصد خواتین اور 40 فیصد مردوں نے مختلف سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان رشتوں کو مشکل قرار دیا۔ دیہی آبادی میں شادی کو مشکل کہنے والوں کی شرح 49 فیصد جبکہ شہروں میں 35 فیصد نظر آئی۔