کراچی میں شارع فیصل پر ٹریفک حادثے میں نجی نیوز چینل کے اینکر سید عبداللہ جاں بحق ہوگئے۔
حادثہ گاڑی کے فٹ پاتھ پر ٹکرانے کی باعث پیش آیا۔ سید عبداللہ کو حادثے کے بعد فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
پولیس نے بتایا کہ سید عبداللہ مختلف ٹی وی چینل میں بطور اینکر کے کام کر چکے ہیں، لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد لائینز ایریا کے سرد خانے منتقل کر دیا گیا۔
وزیر اطلاعات و نشریات سندھ شرجیل میمن کی جانب سے روڈ حادثے میں نیوز اینکر عبداللہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں مرحوم عبداللہ کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں، صحافت کے میدان میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت اور اہلخانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو شارع فیصل پر کارساز روڈ پر نتاشا نامی خاتون کی گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل پر سوار باپ اور بیٹی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ واقعے میں 5 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
ملزمہ نتاشا مقدمے میں عدالتی ریمانڈ پر رہیں اور ان کے خلاف میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر امتناع منشیات ایکٹ کے تحت نیا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تاہم دو روز قبل کراچی کی مقامی عدالت نے ملزمہ نتاشا کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ معاہدے کے بعد کسی فریق کو اعتراض نہیں، عدالت ملزمہ کی ضمانت منظور کرتی ہے۔
اس سے قبل فریقین کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ جمع کروایا گیا تھا جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت میں عمران عارف کی بیوہ، بیٹی اور بیٹا پیش ہوئے تھے جبکہ مدعی مقدمہ امتیاز عارف اور زخمیوں کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
عدالت نے چاروں ورثاء کے شناختی کارڈ چیک کر کے صلح نامے کی تصدیق کی تھی۔ زخمی شہری الیگزنڈر کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ زخمیوں الیگزینڈر اور عبدالسث کے درمیان بھی معاملات طے پا گئے ہیں۔