کلکتہ: ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس میں ملزم سنجے رائے تک پہنچے کے لیے تحقیقاتی مراحل سے گزرنے کی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اب تحقیقاتی ادارے سی بی آئی اور کلکتہ پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ آر جی کار میڈیکل کالج میں پیش آئے افسوسناک واقعے میں صرف ایک ملزم سنجے رائے ہی ملوث تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق معاملہ سی بی آئی میں منتقل ہونے کے بعد حکام نے 100 سے زائد افراد سے تحقیقات کیں جب کہ 12 سے زائد پولی گرافی ٹیسٹ بھی کیے گئے، تمام تحقیقات کے بعد بھی واقعے میں صرف ملزم سنجے کمار کے ملوث ہونے کے ہی شواہد ملے ہیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم سنجے رائے وہ پہلا شخص تھا جو واقعے کے بعد اسپتال سے ملنے والی سی سی ٹی وی میں نظر آیا، اس کے بلیو ٹوتھ اور ائیرفون بھی خاتون ڈاکٹر کی لاش کے قریب سے ملے تھے جس کے بعد ملزم کو ٹریس کیا گیا تھا۔
سعودی عرب: خاتون کو چھیڑنے پر غیر ملکی کے ساتھ کیا ہوا؟
واضح رہے کہ 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد بے دردی سے موت کی نیند سلادیا گیا تھا۔