چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کو رہا کردیا گیا

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو رہا کردیا گیا، پولیس نے انھیں مقدمے سے ڈسچارج کردیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر کو سنگجانی کےمقدمے سے ڈسچارج کردیا گیا ہے، جس کے بعد انھیں اسلام آباد پولیس نے رہا کردیا ہے، اپنی رہائی کے بعد بیرسٹرگوہر نے بتایا کہ پولیس نے گرفتارکرکے مقدموں سے متعلق پوچھ گچھ کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پولیس نے بتایا کہ مجھ پرکوئی مقدمہ نہیں، آج 10 ستمبر 2024 پاکستان کی جمہوریت کا کالا دن مانا جائیگا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 10 ستمبر کا دن پی ٹی آئی نہیں بھولے گی، کل نقاب پوش افراد پارلیمان میں داخل ہوئے 10 ایم این ایز کو گرفتار کیاگیا، اسمبلی کے دروازے کے باہر پولیس تعیناتی تھی، میں نے کل خود گرفتاری دے دی تھی۔

انھوں نے کہا کہ شیر افضل مروت اور مجھے دروازے سے گرفتار کیاگیا، نقاب پوشوں نے ہمارے 10 ایم این ایز کو اسمبلی کی حدود سے گرفتار کیا۔

بیرسٹرگوہر نے کہا کہ امید کرتے ہیں اسپیکرقومی اسمبلی اس معاملےکی تہہ تک جائیں گے، امید کرتے ہیں اس واقعے کی سی سی ٹی وی منظرعام پر آئیں گی، سختیاں کی گئیں، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیاگیا۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمان میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کیا، 70 فیصد عوام کی نمائندگی کرنیوالی جماعت کو اسپیس نہیں دیا جارہا۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکومت کے ایسے کام سے غیرسیاسی لوگ زور پکڑیں گے،7 کے بجائے ساڑھے 8 بجے جلسہ ختم کرنے پر دنیا میں کہاں جرم سمجھا جاتا ہے۔