پیرالمپکس: ایرانی ایتھلیٹ گولڈ میڈل جیت کر بھی کیوں محروم؟

پیرس پیرالمپکس میں جیولن تھرو کے فائنل میں ریکارڈ قائم کرکے گولڈ میڈل جیتنے والے ایرانی ایتھلیٹ صادق بیت سیاح کو نااہل قرار دے دیا گیا۔

اولمپک میں میڈل اور وہ بھی سونے کا تمغہ حاصل کرنا ہر ایتھلیٹ کا خواب ہوتا ہے لیکن پیرالمپکس 2024 میں ایک ایرانی ایتھلیٹ صادق بیت سیاح کو جیولن تھرو میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد بھی اس اعزاز سے محروم کر دیا گیا، جس پر انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق صادق بیت سیاح نے حال ہی میں ختم ہونے والے پیرالمپکس میں جیولن تھرو ایف 41 کلاس میں سب سے لمبی تھرو پھینک کر ریکارڈ قائم کیا اور پہلی پوزیشن حاصل کر کے مقابلہ جیتا جس پر انہوں نے خوب جشن بھی منایا۔

تاہم ایرانی ایتھیلیٹ کی یہ خوشی عارضی ثابت ہوئی کیونکہ صادق کو گولڈ میڈل جیتنے کی خوشی میں مذہبی جھنڈا (علم) لہرانے کی وجہ سے نا اہل قرار دے دیا گیا اور وہ سونے کا تمغہ جیتنے کے بعد بھی خالی ہاتھ رہے۔

صادق بیت سیاح کا گولڈ میڈل اس مقابلے میں دوسرے نمبر پر آنے والے بھارت کے نودیپ سنگھ کو دے دیا گیا۔ انہوں نے 47.32 میٹر دور جیولن تھرو کی تھی۔

تاہم صادق بیت سیاح کا گولڈ میڈل دوسرے نمبر پر آنے والے انڈیا کے نودیپ سنگھ کو دے دیا گیا، جنہوں نے اس سے قبل چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔

نودیپ سنگھ کا تعلق بھارتی یاست ہریانہ سے ہے، 23 سالہ نودیپ سنگھ نے مقابلے میں 47.32 میٹر کے فاصلے پر جیولین تھرو کی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اسی پیرالمپکس میں اطالوی کھلاڑی کو کشی رانی کے مقابلے میں دوران کھیل موبائل فون رکھنے پر نا اہل قرار دے دیا گیا تھا اور انہیں تیسری پوزیشن کے لیے برانز میڈل سے بھی محروم کر دیا گیا تھا۔

اسی طرح گزشتہ ماہ اختتام پذیر ہونے والے پیرس اولمپکس میں بھارتی خاتون پہلوان کو فائنل مقابلے سے چند لمحے قبل نا اہل قرار دے دیا گیا تھا جب کہ

پیرا اولمپک کمیٹی کا اصول کیا ہے؟

پیرا اولمپک ویب سائٹ کے مطابق ایرانی ایتھیلیٹ صادق بیت سیاح نے ضابطہ اخلاق کے اصول 8.1 کی خلاف ورزی کی۔ یہ ضابطہ پیرا ایتھلیٹکس کے کھیل میں دیانتداری، اخلاقیات اور طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کا عہد کرتا ہے۔ جس عہد کی ایرانی ایتھیلیٹ نے خلاف ورزی کی اور انھیں اپنے نامناسب طرز عمل کی وجہ سے تمغہ بھی کھونا پڑا۔

اولمپکس میں کھلاڑی کن وجوہات کی بنا پر نا اہل اور جیتا ہوا میڈل کھو سکتے ہیں؟

مقابلے کے دوران کھلاڑیوں کے لیے ریفریشمنٹ اور پانی کا خصوصی انتظام ہوتا ہے اور وہیں سے کھلاڑیوں کو ریفریشمنٹ یا پانی لینے کی اجازت ہوتی ہے۔ اگر وہ کسی اور جگہ پانی لیتے ہیں تو انھیں نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔

کوئی بھی کھلاڑی اولمپکس یا پیرا اولمپکس کے دوران کوئی سیاسی اشارے یا بیانات نہیں دے سکتا۔ سیاسی احتجاج کو بھی اصول کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے بھی کھلاڑیوں کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کوئی تمغہ جیت جاتا ہے تو اس سے وہ واپس بھی لیا جا سکتا ہے۔

کسی بھی کھلاڑی کو اولمپک ایونٹ کے دوران ذاتی اسپانسر کا لوگو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

پیرا اولمپکس یا اولمپکس میں کسی ایتھلیٹ کو ایونٹ کے دوران کسی بھی قسم کا مواصلاتی آلہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔