فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس : ٹی وی چینلز کی غیر مشروط معافی منظور

توہین عدالت کیس

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ٹی وی چینلز کے خلاف توہین عدالت کیس میں ٹی وی چینلز کی غیرمشروط معافی منظورکرلی۔ 

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی، ٹی وی چینلز کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ جواب جمع کرادیا، جس میں غیرمشروط معافی مانگی۔

فیصل صدیقی نےگزشتہ سماعت کاحکم نامہ پڑھا، چیف جسٹس نے جھوٹ کی ممانعت سےمتعلق پیراگراف پڑھنے کی ہدایت کی اور ریمارکس دیے یہ اس لئے پڑھارہا ہوں تاکہ آپ کے کلائنٹس کو کچھ پتہ چلے۔

چیف جسٹس نے پوچھا آپ نےمعافی کن وجوہات پر مانگی؟ فیصل صدیقی نے بتایا اٹھائیس جون کاعدالتی حکم نامہ پڑھاتو غلطی کا احساس ہوا تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے آپ ہمارے اس آرڈرسےاتنےمتاثرہوتےتواس کی تشہیرنہ کرتے؟ فیصل واوڈا،مصطفیٰ کمال کی معافی کی تشہیرنہیں کی گئی،آپ ٹی وی چینلزسب کنٹرول کرتےہیں کون کیاسنےکیاسوچے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ نے ہمارےاس حکم نامےکودبادیا،اخبارات میں بھی نہیں آیا، اپنےکیریئرمیں یہ پہلا توہین عدالت کاکیس اٹھایا، ہر طرف چور چورہورہا ہوتا ہے ، کس طرح کا ملک چاہتے ہیں؟گالیاں نشرنہیں ہوں گی توریٹنگ کیسے آئے گی، ان کی اپنی فیملیزکوگالیاں پڑیں توپھردیکھیں،ہم کسی کوجیل نہیں بھیجناچاہتےمگراحساس ذمہ داری توہو،

کیا آپ کو سخت ٹیچر جیسا پیمرا ہی چاہیےجوبتائےکیاٹھیک کیاغلط ہے؟ملک تباہ کیاجارہاہے،باہرسےکسی کی ضرورت نہیں،ٹی وی چینلزکوکیاسنسنی خیزرپورٹرزہی چاہئیں،آپ کووہ رپورٹرزنہیں چاہئیں جوسنجیدہ خبرلائیں،کچھ ایسےکورٹ رپورٹرزبھی بھیج دیئےجاتے ہیں جن کوکچھ پتہ نہیں،سنسنی نہ پھیلانےوالےرپورٹرزکونکال دیاجاتاہے۔

جسٹس عرفان سعادت نے پوچھا کیا کسی چینل نےفیصل واوڈااورمصطفی کمال کی گفتگوکی مذمت کی؟ فیصل صدیقی نے کہا ٹاک شوزمیں بات ہوتی رہی نیوزمیں تومذمت نہیں ہوتی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پاکستان میں اورکوئی خبرنہیں کہ جنگل نہ کاٹو، پانی ضائع نہ کرو، پارلیمنٹ کوپی ٹی وی کےعلاوہ کوئی کورنہیں کرتا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈااورمصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس توآپ نےکوورہی کرناتھی،دونوں جوبولیں گےاسےآپ کنٹرول نہیں کرسکتےمگر دوبارہ نشرتونہ کریں، فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی باتیں 5 بار چلائی گئیں، ٹی وی چینلز نے معافی نامہ نشرکرنےکی یقین دہانی کرائی، پی بی اے نے بھی یقین دہانی کرائی کہ ٹی وی چینلزخوداحتسابی کاعمل بہتربنائیں گے۔

فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ ڈیلے مکینزم کو بھی یقینی بنایاجائےگا، پریس کانفرنس میں توہین آمیز باتیں بھی دوبارہ نشرنہیں ہونی چاہیےتھیں۔

سپریم کورٹ نےٹی وی چینلزکی غیرمشروط معافی منظورکرلی، چیف جسٹس نے حکم نامہ میں لکھا کہ ٹی وی چینلزنےیقین دہانی کرائی ہے کہ خوداحتسابی کاعمل بہتربنایاجائے گا،معافی نامہ 28جون کےحکم نامےکےمتعددپیراگراف پرائم ٹائم میں نشرکرنےکی یقین دہانی کرائی ، ٹی وی چینلزنےیقین دہانی کرائی ہے کہ غلط خبریں دینےوالوں کیخلاف کارروائی بھی ہو گی۔

حکم نامے کے مطابق ٹی وی چینلز کی جانب سے پیراگراف12سے16تک پرائم ٹائم میں نشرکرنےکی یقین دہانی کرائی گئی، پیراگراف جھوٹ کی ممانعت سےمتعلق اسلامی تعلیمات کے ہیں۔