اسرائیل، لبنان کشیدگی میں عراقی گروہ بھی شامل، اسرائیل پر ڈرون اور میزائل داغ دیے

اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی میں عراقی گروہ بھی شامل ہو گیا ہے، گروہ نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل داغ دیے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج اور لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللّٰہ کے درمیان لڑائی کا دائرہ مزید پھیل گیا ہے، عراقی گروپ آئی آر آئی نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کر دیا۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کو دیر گئے X پوسٹ میں کہا کہ اس نے عراق سے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کی طرف داغے گئے 2 کروز میزائلوں اور ایک ڈرون کو روکا، میزائلوں کو گولان کی پہاڑیوں میں داخل ہونے سے پہلا تباہ کیا گیا، جب کہ ڈرون کو گولان کی پہاڑیوں میں داخل ہونے کے بعد مار گرایا گیا، جسے صبح عراق سے لانچ کیا گیا تھا۔

یہ حملے عراقی ملیشیا گروپوں کے ایک نیٹ ورک آئی آر آئی (اسلامک ریزسسٹنس اِن عراق) نے کیے، اتوار کے اوائل میں گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے شمالی اسرائیل میں ڈرون اور جدید کروز میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے ’’اہم اہداف‘‘ کو نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ یمن کے حوثی گروپ نے بھی اسرائیل پر میزائلوں سے حملوں کا اعلان کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اتوار کو حزب اللّٰہ نے نئے اور دور تک مار کرنے والے میزائلوں کا پہلی بار استعمال کیا ہے، حزب اللّٰہ کے مطابق وقفے وقفے سے 100 سے زائد راکٹ ساحلی شہر حیفہ کی طرف داغے گئے، جس سے کئی مقامات پر گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگ گئی۔ حزب اللہ کا دعویٰ تھا کہ حملوں میں ڈیوڈ ایئر بیس اور اسرائیلی ٹیک کمپنی رفائیل کو نشانہ بنایا گیا۔

ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

اس سے قبل ہفتے کو چوبیس گھنٹوں میں لبنان پر اسرائیل نے 400 حملے کیے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خطہ ’آنے والی تباہی کے دہانے‘ پر ہے۔

ادھر پیجرز دھماکوں کی تحقیقات جاری ہیں، بھارتی نژاد نارویجن شہری کے کیرلا میں گھر کی نگرانی سخت کر دی گئی ہے، رنسن اس کمپنی کے بانی ہیں جس نے حزب اللہ کو پیجرز کی فروخت میں سہولت دی تھی۔