نوابزادہ نصر اللہ خان کیلیے بعد از مرگ نشان امتیاز کی سفارش

صدر مملکت آصف علی زرداری نے معروف سیاسی رہنما نواب زادہ نصر اللہ خان مرحوم کے لیے بعد از مرگ نشان امتیاز کی سفارش کر دی ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے معروف سیاسی رہنما اور بابائے جمہوریت کے نام سے مشہور نوابزادہ نصر اللہ خان مرحوم کے لیے بعد از مرگ نشان امتیاز کی دینےکی سفارش کر دی ہے۔

صدر مملکت نے کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایوارڈ دینے کا عمل شروع کریں۔
اس حوالے سے ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نوابزادہ نصر اللہ ممتاز اور باوقار سیاستدان تھے- انہوں نے اپنی زندگی جمہوریت کی ترقی اور پاکستان کی سیاسی سالمیت کے لیے وقف تھی

صدر مملکت نے مزید کہا کہ نواب زادہ نصر اللہ خان کی بے مثال دیانت، رواداری اور جمہوری اقدار آئندہ آنے والی نسلوں کی حوصلہ افزائی کا ذریعہ ہوں گی۔

واضح رہے کہ نوابزادہ نصر اللہ پاکستان جمہوری پارٹی کے سربراہ تھے اور جمہوریت کے لیے ان کا کردار ہمیشہ سر فہرست رہا۔ 1951 کے بعد ملک میں جتنے بھی سیاسی اتحاد بنے، نوابزادہ نصراللہ خان کا ان کے ساتھ بالواسطہ یا بلا واسطہ تعلق ضرور رہا۔

نوابزادہ نصر اللہ خان نے 1988ءاور 1993ءکے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لیا، انہوں نے اپنی زندگی میں کم و بیش 18 سیاسی اتحاد بنائے، جن میں پاکستان قومی اتحاد، ایم آر ڈی، این ڈی اے، اے آر ڈی، اے پی سی اور دیگر سیاسی اتحاد شامل ہیں، جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں انہوں نے اے آر ڈی کے نام سے ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا جس میں بینظیر بھٹو کی پیپلز پارٹی اور میاں نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) کو ایک فورم پر جمع کیا۔

ان کا انتقال 26 اور 27 ستمبر 2003 کی درمیانی شب ہوا اور وہ آبائی قبرستان خان گڑھ میں آسودہ خاک ہیں۔