فیصل آباد: پنجاب میں کم عمر گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد اور سر کے بال کاٹنے کا ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آگیا۔
غالب سٹی میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے سے انکار پر میاں بیوی حمزہ اور سونیا نے 16 سالہ ملازمہ پر تشدد کیا اور سر کے بال کاٹ دیے۔
تاندلیانوالہ کے رہائشی رمضان کی 16 سالہ بیٹی علیشا کو اس کے رشتے داروں علی اور مریم غالب سٹی میں حمزہ کے گھر ملازمت کیلیے چھوڑ گئے تھے۔
پولیس نے سب انسپکٹر عاطف شہزاد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے میاں بیوی کو گرفتار کر لیا۔
7 ستمبر کو تھانہ شمالی چھاؤنی کی حدود میں 15 سالہ گھریلو ملازمہ پر بدترین تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔ مالکن نے گھریلو ملازمہ پر ڈنڈوں کے وار کیے تھے اور زبردستی گرم پانی پلایا تھا۔۔
دوران تشدد گھریلو ملازمہ کی چیخوں پر ہمسایوں نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔ پولیس حکام کے مطابق پولیس نے موقع پر پہنچ کر زخمی گھریلو ملازمہ کو اسپتال منتقل کیا جبکہ مقدمہ درج کر کے ملزمہ کو گرفتار کر لیا۔
متاثرہ بچی نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ مالکن نے ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، مالکن ملازمہ کو گرم پانی زبردستی پلاتی رہی جس سے اس کی حالت غیر ہوئی۔