نعیم قاسم حزب اللہ کے نئے سربراہ مقرر

حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد نئے سربراہ کا اعلان کر دیا ہے اور نعیم قاسم کو اس منصب پر مقرر کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد نعیم قاسم کو تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا با ضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

نعیم قاسم کو گزشتہ ماہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کا عبوری سربراہ مقرر کیا تھا اور اب ایک ماہ بعد ان کے مستقل سربراہی کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ حسن نصر اللہ کو اسرائیل نے گزشتہ ماہ 28 ستمبر کو بیروت میں ایک میزائل حملے میں شہید کر دیا تھا۔

حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کون ہیں؟

حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم 1953 میں لبنان کے علاقے کفرفیلہ کے ایک دینی گھرانے میں پیدا ہوئے، انہوں نے دینی تعلیم استاد آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ سے حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے لبنان کی ایک یونیورسٹی سے کیمسٹری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔

نعیم قاسم لبنان میں مسلم طلبا یونین کے بانیوں میں سے ایک ہیں، جو 1970 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی، وہ عمل موومنٹ میں اس وقت شامل ہوئے جب اس کے سربراہ امام موسیٰ صدر تھے۔ وہ 1974 سے 1988 تک اسلامی مذہبی تعلیمی انجمن کے سربراہ رہے۔

انہوں نے المصطفیٰ اسکولوں کے مشیرکے طور پر بھی خدمات انجام دیں، پھر قاسم نعیم نے حزب اللہ کی بنیاد کی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور 1992 میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مقرر ہوئے۔

مصطفیٰ بدرالدین نے 2009 میں عماد مغنیہ کی جگہ نعیم قاسم کو حزب اللہ کی عسکری سرگرمیوں کا سربراہ مقررکیا۔

یاد رہے کہ نعیم قاسم حزب اللہ شوریٰ کمیٹی کے مسلسل 3 مرتبہ رکن رہ چکے ہیں، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد قاسم نعیم کو حسب اللہ کا عبوری سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔