اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بیگم صاحبہ کی رہائی اور پشاور روانگی معمول کی کارروائی نہیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے لکھا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ڈیرے ڈالنا پس پردہ داستان کی نشاندہی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی چالیں پہلے بڑھکیں مارنا دھمکیاں دینا،جلوسوں سے غائب ہونا پھر نمودارہونا آنیاں جانیاں، یہ دونوں شخصیات کسی نوراکشتی کی اور معافی تلافی کی خبر دیتی ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید لکھا کہ شاید پوری پی ٹی آئی بننے کے عمل میں ہے یہ بانی پی ٹی آئی کی مرضی کے بغیر نہیں ہورہا سب مل کر بے وقوف بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے بشریٰ بی بی کےخلاف مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکیل سے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا میں تو کوئی کیس نہیں ہوگا؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ جی یہاں کیس نہیں ہے، اس لیے بشریٰ بی بی یہاں آئی ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے کہا کہ بشریٰ بی بی کےخلاف یہاں کیس نہیں تو کیا دوسرے صوبوں کے لیے ہم حفاظتی ضمانت دے سکتے ہیں؟ اس پر وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ دوسرے صوبوں میں مقدمات ہوں تو یہاں سےحفاظتی ضمانت لے سکتے ہیں، دیگر صوبوں کے رہنماؤں کو پہلےضمانتیں دی جاچکی ہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل آفس کو ہدایت کی کہ درخواست گزار کے خلاف مقدمات سےمتعلق رپورٹ جمع کرائی جائے اور درخواست گزار کو مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے جب کہ نیب، ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین 14 دن میں رپورٹ جمع کرائیں۔