لاہور : صوبائی دارلحکومت میں ہوا کی سمت بدلنے کے بعد ائیر کوالٹی انڈیکس میں معمولی بہتری ہوئی ہے تاہم شہر اب بھی آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور مسلسل زہریلی فضا کی لپیٹ میں ہے تاہم ہواؤں کا رخ تبدیل ہونے پر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔
صبح کے وقت لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر تھا، اسموگ کی اوسط شرح گزشتہ روزکی نسبت کم ہے مگر صورت حال تاحال تشویشناک قراردی جا رہی ہے۔
صبح کے اوقات میں اسموگ کی اوسط شرح پانچ سو سے زائد ریکارڈ کی گئی، فضائی آلودگی سے ڈی ایچ اے کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس سات سو ستتر ریکارڈ کیا گیا۔
آج بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی دنیا کا آلودہ ترین شہر ہے، نئی دہلی کا آلودگی انڈیکس چارسو بارہ اور لاہور کا دو سو تئیس ریکارڈ کیا گیا۔
لاہور کی آلودہ فضا میں سانس لینے والوں کو بہت مشکل کا سامنا ہے تاہم پنجاب حکومت کا فضائی آلودگی کیخلاف سخت آپریشن جاری ہے۔ کنٹرول روم سےمسلسل نگرانی کی جارہی ہے اور عوام سے گھروں پر رہنے کے ساتھ ساتھ غیرضروری باہرنہ نکلنے کی اپیل کی گئی ہے۔
گذشتہ روز امریکی خلائی ادارے ناسا نے ہواؤں کا رخ دکھانے والا نقشہ جاری کیا تھا ، جس پر سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ بھارت سےملحقہ پاکستانی شہر ہواؤں کارخ بدلنے سےمتاثر ہو رہے، اسموگ سےمتعلق صورتحال گرین ایپ پر جاری کی جارہی ہیں۔
سینیئر وزیر کا کہنا تھا کہ لاہور میں اسموگ کے باعث ایک ہفتے کیلئے پلے گروپ سے پرائمری تک سرکاری اور نجی اسکول بند کر دیئے گئے ہیں، بھارت سےآنے والی ہواؤں کے باعث ایئر کوالٹی انڈیکس 1900 تک گیا، اور یہ مسئلہ بھارت سے بات کیے بغیر حل نہیں ہوسکتا، جبکہ موسم کی صورتحال دیکھ کر فوری مصنوعی بارش کا تجربہ کیا جائے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ماحولیات کےتحفظ کاادرےمیں قائم "وار روم”24 گھنٹے کام کر رہا ہے، عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، بزرگ، بیمار اور بچے احتیاط کریں۔