امریکی سینٹ کام شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا مشکور

امریکی سینٹ کام شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا مشکور

واشنگٹن: امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ شریف اللہ کی گرفتاری پر تعاون میں پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سینٹ کام نے اپنے بیان میں کہا کہ مرکزی ملزم کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، پاکستان نے ملزم کو کٹہرے میں لانے کیلیے امریکا کے ساتھ تعاون کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب میں ملزم کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور امریکا کا مفاد مشترک ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے 2021 میں امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے ذمے دار داعش کے دہشتگرد شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث دہشتگرد کو امریکا لایا جا رہا ہے، امریکیوں کو یقین دلاتا ہوں دہشتگرد امریکی نظام انصاف کی تلوار کا سامنا کرے گا۔

بعد ازاں امریکی سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی داعش کمانڈر کی گرفتاری میں معاونت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ہمارے ساتھ کو آپریٹ کیا اور یہ سب ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں ہی ممکن ہوا ہے۔

گزشتہ روز امریکی صحافی و دفاعی تجزیہ کار جو بینیٹ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں شریف اللہ کی گرفتاری پر کہا تھا کہ اس تعاون سے امریکا کا پاکستان پر اعتماد بڑھا۔

صحافی جو بینیٹ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی تقریر پر کانگریس میں زبردست تالیاں اس اعتماد کا ثبوت تھیں کہ موجودہ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو مثبت انداز سے دیکھ رہی ہے۔

دفاعی تجزیہ کار نے مزید کہا تھا کہ شریف اللہ کوئی عام سپاہی نہیں تھا بڑے رینک کا کمانڈر تھا، پاکستان کی مدد بغیر امریکا جعفر کو پکڑنے سے قاصر تھا۔