بارش سے اسکول ڈوب گیا، 162 بچے رات بھر چھت پر پھنسے رہے

مون سون شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے طوفانی بارشوں نے ایک اسکول کو بھی ڈبو دیا سینکڑوں بچے جان بچانے کے لیے رات پر چھت پر رہے۔

پاکستان اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک میں مون سون بارشیں جاری ہیں۔ بھارت میں بھی کئی ریاستوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جھارکھنڈ ضلع میں موسلادھار بارش نے تباہی مچائی اور ندی اوور فلو ہونے کے بعد پانی گاؤں میں داخل ہو گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اسی گاؤں میں ایک نجی رہائشی اسکول بھی واقع ہے۔ سیلابی پانی نے پہلے اسکول میں داخل ہوکر پہلے پورے اسکول کو ڈبو دیا اور وہاں کھڑی گاڑیاں بھی مکمل طور پر ڈوب گئیں۔

اسکول سے متصل ہاسٹل بھی تھا وہ بھی پانی میں ڈوب گیا اور ہاسٹل میں مقیم 162 بچے جان بچانے کے لیے چھت پر بھاگے اور رات بھر وہاں پناہ گزین رہے۔

رپورٹ کے مطابق ہاسٹل میں رات میں اس وقت اچانک پانی تیزی سے داخل ہوا، جب بچے سو رہے تھے۔ انہیں عملے نے فوری طور پر اٹھا کر چھت پر منتقل کیا جہاں انہوں نے پوری رات برسات میں بھیگتے ہوئے خوف کے عالم میں گزاری۔

واقعہ کی اطلاع فوری طور پر پولیس اور انتظامیہ کو دی گئی اور اگلی صبح ریسکیو آپریشن شروع کر کے چھت پر پناہ گزین بچوں کو کشتیوں اور رسیوں کے ذریعہ بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔

ریسکیو ہونے والے تمام بچوں کا قریبی اسپتال سے طبی معائنہ کرایا گیا تاہم بچوں کی بڑی تعداد واقعہ اور رات بھر خوف کے عالم میں برسات میں چھت پر رہنے کے باعث اضطراب کا شکار تھے۔ بعد ازاں بچوں کے والدین آکر انہیں اپنے ساتھ گھر لے گئے۔

مذکورہ واقعہ کے بعد انتظامیہ نے مقامی اسکولوں اور ہاسٹلز کو خبردار کیا ہے کہ وہ بارش کے دوران حفاظتی اقدامات کو ترجیح دیں اور ندیوں کے نزدیک رہنے والے افراد احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

واضح رہے کہ بھارت شدید بارشوں کی لپیٹ میں ہے اور مقامی محکمہ موسمیات کے مطابق یکم جون سے 29 جون کے دوران مشرقی سنگھ بھوم ضلع میں 537.9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جو معمول سے 137 فیصد زیادہ ہے، جب کہ اگلے چار دنوں میں یہاں مزید معمول سے 76 سے 100 فیصد زیادہ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔