تہران: ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ مسترد کر دیا۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ ہماری طرف سے امریکا کو ملاقات کی کوئی درخواست نہیں کی گئی ہے۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیان میں دعویٰ کیا کہ امریکا ایران جوہری مذاکرات شیڈول پر واپس آ چکے ہیں، آنے والے دنوں میں ناروے کے شہر اوسلو میں ملاقات ہونے والی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران بات کرنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا امکان، ایرانی فوج ہائی الرٹ
قبل ازیں، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تہران امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی کیلیے تیار ہے، اگر دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد بحال ہو جائے تو ہمیں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
مسعود پزشکیان نے امریکی صحافی ٹکر کارلسن کے ساتھ ایک انٹرویو میں واشنگٹن کے ساتھ اعتماد کے بحران کا انکشاف کرتے ہوئے سوال کیا کہ ایران کیسے یقین کر سکتا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل کو دوبارہ ایران پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا؟
گزشتہ روز ایرانی صدر نے اسرائیل پر خود کو قتل کرنے کی کوشش کا الزام لگایا تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری جان لینے کی کوشش کے پیچھے امریکا نہیں بلکہ اسرائیل تھا، انہوں نے اس علاقے پر بمباری کرنے کی کوشش کی جہاں ہم میٹنگ میں مصروف تھے۔