انڈونیشیا کے آتش فشاں پہاڑ نے دوبارہ راکھ اُگلنا شروع کردی

انڈونیشیا کا آتش فشاں ماؤنٹ لیووٹوبی لاکی لاکی دوبارہ پھٹ پڑا

انڈونیشیا کا آتش فشاں ماؤنٹ لیووٹوبی لاکی لاکی پوری شدت کے ساتھ دوبارہ سے پھٹ پڑا، جس کے باعث راکھ اور گرم گیسز کا طوفان 18 کلو میٹر (11 میل) آسمان کی بلندی تک پہنچ گیا اور قریبی دیہات پر راکھ کی تہیں جم گئیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کی ارضیاتی ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آتش فشاں گزشتہ ماہ سے اعلیٰ ترین الرٹ لیول پر ہے، تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ایجنسی کے مطابق آتش فشاں پھٹ جانے کے باعث آتش فشانی مواد، گرم گیس، چٹانیں اور لاوا پہاڑ کی ڈھلوانوں سے 5 کلومیٹر (3 میل) تک نیچے بہنے لگا۔

ارضیاتی ایجنسی کے سربراہ محمد وافد کے مطابق یہ اخراج نومبر 2024ء کے بڑے دھماکے کے بعد سب سے شدید ہے، جس میں 9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس سطح کا دھماکہ یقیناً ہوائی سفر سمیت دیگر خطرات بڑھا دیتا ہے، ہم جلد ہی دائرہ کار کو بڑھا کر دوبارہ جائزہ لیں گے۔

رپورٹس کے مطابق18 جون کو ہونے والے دھماکے کے بعد آتش فشاں کے ارد گرد کے خطرناک زون کا دائرہ 7 کلومیٹر (4.3 میل) تک بڑھایا گیا تھا۔

امریکا کے نیشنل پارک میں آتش فشاں رات بھر لاوا اُگلتا رہا

گزشتہ سال کے دھماکوں کے بعد 6 ہزار 500 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا تھا جبکہ جزیرے کا فرانس سیڈا ایئرپورٹ بند کر دیا گیا تھا، جو ابھی تک نہیں کھولا جاسکا ہے۔