شہری کو کچلنے کا واقعہ، ڈرائیور بچے کی عمر سے متعلق اہم فیصلہ

لاہور میں کم عمر ڈرائیور کی غفلت سے شہری کے جاں بحق ہونے اور دو افراد کے زخمی ہونے کے واقعے کی تفتیش جاری ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیور حاشر کی عمر کا تعین کرنے کیلئے اسکول سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا، کم سن ڈرائیور حاشر باربار اپنے بیانات بدل رہا ہے۔

میڈیسن کمپنی کے سیلز منیجر خرم کو بھی مقدمےمیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق کمپنی نے گاڑی نجی بینک کےنام پر نکلوا رکھی ہے جب کہ کم سن ڈرائیور حاشر کے والد عمر ملک کا سراغ لگا لیا ہے۔ کم عمر ڈرائیور کے والد کو بھی مقدمے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

منگل کی صبح لاہور کی عدالت نے گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص کے جاں بحق اور دو افراد کے زخمی ہونے کے کیس میں کم عمرڈرائیور کا چارروزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

لاہور پولیس نے کم عمر ڈرائیورحاشر کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا تو پولیس نے بتایا وقوعہ کی  تفتیش مکمل کرنی ہے، ملزم کی عمر کا تعین اور ذہنی معائنہ کروانا ہے لہذا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

ملزم کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور کہا ملزم کم عمر ہے جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا۔ وکلا کے دلائل کے بعد عدالت نے ملزم کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ گزشتہ رات لاہور کے علاقے شاہدرہ میں کم عمر کار ڈرائیور حاشر نے موٹر سائیکل سوار بھائیوں کو کچل دیا تھا، ایک بھائی امین جاں بحق، دوسرا زخمی ہو گیا، عمران نامی شہری بھی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہوا۔ پولیس نے چودہ سالہ حاشر کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا ہے۔