متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے بعض ممالک کے شہریوں کیلیے تاحیات گولڈن ویزا سے متعلق خبروں کی حقیقت سامنے آگئی۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سکیورٹی کی وفاقی اتھارٹی (آئی سی پی) نے یو اے ای کی جانب سے مخصوص ممالک کو تاحیات گولڈن ویزا دینے کے بارے میں مقامی اور غیر ملکی میڈیا میں گردش کرنے والی افواہوں کی تردید کی۔
آئی سی پی نے اس بات پر زور دیا کہ یو اے ای کے گولڈن ویزا کی تمام درخواستوں کا انتظام خصوصی طور پر ملک کے اندر سرکاری چینلز کے ذریعے کیا جاتا ہے اور کسی داخلی یا بیرونی مشاورتی ادارے کو درخواست کے عمل میں منظور شدہ فریق نہیں سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور ملک نے گولڈن ویزا دینے کا اعلان کر دیا
گولڈن ویزا کی کیٹیگری، ان کی شرائط اور کنٹرول یو اے ای کے قوانین، قانون سازی اور سرکاری وزارتی فیصلوں کے مطابق طے کیے جاتے ہیں۔ جو لوگ گولڈن ویزا کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں وہ آئی سی پی کی ویب سائٹ یا اسمارٹ ایپلی کیشن کا استعمال کریں۔
گزشتہ روز VFS Global نے بنگہ دیش میں قائم Rayad گروپ کے ساتھ مل کر شہریوں کو متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزا کیلیے درخواست دینے میں مدد کیلیے ڈھاکا میں خصوصی امیگریشن ایڈوائزری سروسز کا آغاز کیا۔
نیا اقدام اہل درخواست دہندگان کو ذاتی رہنمائی فراہم کرتا ہے جن میں کاروباری افراد، پیشہ ور افراد، سرمایہ کاروں اور تخلیق کاروں کو جو متحدہ عرب امارات میں 10 سالہ رہائش حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
یہ اسٹریٹجک اقدام اہل افراد کو بغیر کسی رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے یا کاروبار قائم کرنے کی ضرورت کے بغیر حکومتی نامزدگی کے ذریعے متحدہ عرب امارات میں 10 سالہ رہائش حاصل کرنے کا ایک ہموار راستہ فراہم کرتا ہے۔