کراچی : صوبائی وزیر ذوالفقار شاہ کی جانب سے اداکارہ حمیرا اصغر کی تدفین کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقارشاہ نے اداکارہ حمیرا اصغر کے حوالے سے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رابطہ کیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ورثا لاش وصول یا تدفین نہیں کرتے تو محکمہ ثقافت حمیرا اصغر کاوارث ہوگا۔
صوبائی وزیر نے ڈائریکٹر جنرل کلچر کو معاملے پر فوکل پرسن مقرر کردیا۔
سیکرٹری ثقافت سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کو حمیرا اصغرکی لاش حوالگی کیلئے خط لکھ دیا ہے۔
صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت کا کہنا ہے کہ حمیرا لاوارث نہیں سندھ حکومت کا محکمہ ثقافت وارث ہے، تدفین سمیت تمام مراحل محکمہ ثقافت کے ذمہ ہوں گے تاہم ہماری پہلی کوشش ہے کہ والدین راضی ہوں اورلاش وصول کریں۔
مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کے گھر والوں نے لاش لینے کےلیے پولیس سے رابطہ کرلیا
خیال رہے پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر علی، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔
لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔
فورنزک شواہد، جیسے کہ ستمبر 2024ء کی میعاد ختم ہونے والی خوراک، بجلی کی بندش، اور غیر فعال فون، سے ظاہر ہوتا ہے کہ حمیرہ کی وفات چھ ماہ قبل ہوئی تھی۔ پولیس ان کے فون کے کال ریکارڈز کی چھان بین کر رہی ہے۔
حمیرا کے خاندان نے لاش وصول کرنے میں لاتعلقی دکھائی، تاہم ان کے بہنوئی نے حال ہی میں رابطہ کیا ہے۔
حمیرا تماشا گھر اور فلم جلابی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔
ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے۔