وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان بلانا چاہتی ہیں لیکن جمائمہ نے منع کردیا ہے۔
صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں بچے اپنے والد سے آکر ملیں بلکہ ان کی بیٹی کو بھی ملوانے کے لیے ساتھ لائیں۔
سیاست کے نام پر فتنہ فساد کرنے یا مارچ کی قیادت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب، لندن، پیرس اور سڈنی سے بھی زیادہ محفوظ ہے۔
یہ پڑھیں: پاکستان آنے پر بیٹوں کی گرفتاری کی دھمکی، جمائما خان کی حکومت پر تنقید
واضح رہے کہ عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے سماجی رابطے کی سایٹ ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ میرے بچوں کو ان کے والد سے فون پر بات کرنے کی اجازت نہیں ہے، عمران خان تقریباً 2 سال سے جیل میں قید تنہائی کاٹ رہے ہیں۔
جمائما کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کہتی ہے اگر بچے باپ سے ملنے پاکستان جائیں اُنہیں بھی گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ سب جمہوری ریاست میں نہیں ہوتا، یہ سیاست نہیں ذاتی انتقام ہے۔
یاد رہے وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آ کر تحریک میں شامل ہوئے تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔