مہمند ڈیم 2027 تک بجلی کی پیداوار شروع کر دے گا

مہمند ڈیم 2027 تک بجلی کی پیداوار

سوات : مہمند ڈیم 2027 تک بجلی کی پیداوار شروع کر دے گا، جس سے 800 میگا واٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کو اس وقت زراعت کے لیے پانی کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے جس کے لیے حکومت نے گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔

واپڈا کے چیئرمین نوید اصغر چوہدری نے صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع مہمند میں دریائے سوات کے پار تعمیر کیے جانے والے مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا۔

دورے کے دوران چیئرمین نے سپل وے، پاور ہاؤس، مین ڈیم، ڈائیورژن سسٹم اور پاور انٹیک سمیت مختلف ورک فرنٹ پر تعمیراتی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ واپڈا نے اس سال مئی میں مین ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کر دیا ہے، جس میں کئی پیشگی ضروریات جیسے کہ ریور ڈائیورژن ٹنل، اپ اسٹریم اور ڈاوٴن اسٹریم کوفر ڈیم، ڈیم پلنتھ اور بائیں اور دائیں ابٹمنٹس کی کھدائی اور ڈیم کی بنیادیں وغیرہ شامل ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین کو ہر کام کے محاذ پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا، انہیں بتایا گیا کہ 14 مختلف مقامات پر بیک وقت تعمیراتی کام چل رہا ہے۔

پاور ہاؤس کی عمارت کی تعمیر کا کام بھی شروع ہو چکا ہے، الیکٹرو مکینیکل آلات کی تیاری ترقی کے مراحل میں ہے، جبکہ سپل وے پر تعمیراتی کام مقررہ وقت سے پہلے ہے۔

مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے توقع ہے کہ ڈیم کی تکمیل کے بعد 2027 میں بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔

خیال رہے مہمند ڈیم جس کی اونچائی 213 میٹر ہے، دنیا کا پانچواں بلند ترین کنکریٹ فیسڈ راک فل ڈیم (CFRD) ہے۔ اس کے پاس مہمند اور چارسدہ میں 18,233 ایکڑ نئی زمین کو سیراب کرنے کے لیے 1.29 MAF کی مجموعی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، اس کے علاوہ منڈا ہیڈ ورکس سے نکلنے والی زیریں سوات اور دوآبہ کینال کے موجودہ کمانڈ ایریا کی 160,000 ایکڑ اراضی کو آبپاشی کی فراہمی بھی شامل ہے۔

800 میگاواٹ کی نصب شدہ بجلی کی صلاحیت کے ساتھ، یہ منصوبہ ہر سال نیشنل گرڈ کو 2.86 بلین یونٹ سبز، صاف اور سستی ہائیڈل بجلی فراہم کرے گا۔

مہمند ڈیم نہ صرف پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ کے سیلاب کے اثرات کو کم کرے گا بلکہ پشاور کو 300 ملین گیلن یومیہ پینے کا پانی بھی فراہم کرے گا۔