اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کی علی امین گنڈاپور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں لاشیں گررہی ہیں اوروزیراعلی گیارہ کروڑ کے بسکٹ کھا رہے ہیں، علی امین خود فارم سینتالیس کی پیداوار ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کس کو کہتے ہیں کہ ہماری حکومت کو ختم نہیں کر سکتے، ان کی حکومت بغیراین او سی نہیں آئی۔
رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ وہ این او سی کے بعد وزیراعلی بنے ہیں، این او سی واپس لے گئی تو علی امین ایک گھنٹہ بھی وزیراعلیٰ نہیں رہے سکتے، علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا کے عوام کو بتائیں کہ کیسے وزیراعلیٰ بنے، وہ خود فارم سینتالیس کی پیداوار ہے۔
انھوں نے سوال کیا کیا پی ٹی آئی کے پی میں علی امین سے زیادہ قابل،سنجیدہ لوگ نہیں تھے، وہ اپنی چوری چھپانے،قد بڑھانے کیلئےمولانا پر تنقید کر رہے ہیں، جے یو آئی، پی ٹی آئی میں ہر بار علی امین نے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی۔
حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کس کے کہنے پر تعلقات خراب ،انتشار کی کوشش کر رہے ہیں، پی ٹی آئی قیادت وضاحت کرےعلی امین یہ سب کچھ کس کے کہنے پرکر رہے ہیں، جمعیت علمائے اسلام کب تک تحمل سے کام لے گی۔
انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں لاشیں گر رہی ہے ،علی امین لاہور فتح کر رہے ہیں، صوبے میں امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع کے عوام علی امین سے زندگی کی بھیک مانگ رہی ہے۔
سانحہ سوات پر ان کا کہنا تھا کہ سوات میں 18 بندے سیلاب کی نذر ہو گئے آپ کا ہیلی کاپٹرکہاں تھا، آپ کو کیا اس لئے وزیراعلیٰ بنایا گیا کہ 11 کروڑ کےبسکٹس کھائیں۔
رہنما جے یو آئی نے کہا کہ لاہور میں بیٹھ کر مولانا کو نشانے پر رکھنا کس قسم کی سیاست ہے، مولانا فضل الرحمان نے پورے ملک کی خراب صورتحال کی بات کی تھی، علی امین گنڈاپور کی حکومت مکمل طور ناکام ہو چکی ہے، کے پی میں کرپشن کے چرچے ہیں خود انکے ایم پی ایز کہہ رہےہیں، علی امین کے خلاف پارٹی کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہے۔
سینیٹ الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی مولانا کے پاس آئی ، جے یو آئی کے دروازے سب کے لیے کھولے ہیں، سینیٹ الیکشن کیلئےسب کیساتھ بات کریں گے جو ہمارے پاس آئیں گ تاہم آگےکیا ہوگا اور کس پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگی یہ واضح نہیں۔
انھوں نے بتایا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پرپی ٹی آئی نےمولانا کی تائید کی ،آج تنقید کر رہے ہیں ، ہرکوئی 26 ویں آئینی ترمیم پر مولانا کی تعریف کرتا رہا، آپ نے ملک پر احسان کر دیا ، 26 ویں آئینی ترمیم حرام ہے تو آپ کے بندے جوڈیشل کونسل میں کیوں بیٹھے ، کونسل میں بیٹھ کر آپ لوگوں فائدے لے رہے ہیں اور حرام بھی کہہ رہے ہیں۔