بجلی پیدا کرنے وَالے سرکاری بجلی گھروں کے اربوں روپے کے سالانہ نقصانات

بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

اسلام آباد : بجلی پیدا کرنے وَالے سرکاری بجلی گھروں کے اربوں روپے کے سالانہ نقصانات کا سامنا ہے، سرکاری بجلی گھر (جنکوز) پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کو بڑی وجہ قرار دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری بجلی گھروں کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی گئی، جس میں کہا گیا کہ جنکوز کے بزنس ماڈل میں خامیوں سے نقصانات میں اضافہ حکومتی سپورٹ پر انحصاربڑھا ہے۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ جامشورو پاورکمپنی جنکو ون نے 31 دسمبر 2024 تک 1 ارب 10 کروڑ روپے کا نقصان کیا۔

جنکو ون کے بزنس پلان کا زیادہ انحصار ادھار لینے پر مرکوز ہے ، جنکوون نے 120 ارب روپے سے زائد کے قرضے ادا کرنے ہیں ، اس بزنس پلان میں ڈیٹ ری سٹرکچرنگ سٹریٹیجی ہے ہی نہیں۔

سنٹرل پاورجنریشن جنکو ٹو دسمبر2024 تک تین ارب اسی کروڑ روپے کا نقصان کرچکی ہے، سال 2023 میں جنکو ٹو نے آٹھ ارب تیس کروڑ روپے کا نقصان کیا تھا۔

جنکو ٹوکا آپریشنل رہنے کے لیے تمام انحصار حکومتی سپورٹ یا نئے قرضے پر ہے اور اس کے بزنس پلان میں پلانٹ آپریشن کی بہتری کے لیے کوئی اقدامات شامل نہیں، بزنس پلان میں ڈیٹ ری سٹرکچرنگ کی اشد ضرورت ہے رپورٹ

موجودہ صورتحال حکومتی بوجھ میں اضافہ کررہی ہے، جنکو تھری نے دسمبر2024 تک 1 ارب 42 کروڑ روپے کا نقصان کیا اور اس کے بزنس ماڈل میں جنریشن بہتربنانے کے لیے کسی اقدام کا ذکر نہیں ہے۔

جنکو تھری میں کاسٹ کنٹرول اقدامات کا فقدان ہے، جنکو تھری پاورسیکٹر کے سرکلر ڈیٹ میں بڑا کردار ادا کررہی ہے جبکہ بڑھتے نقصانات، قرضے ، پلانٹ کی کارکردگی بہترنہ ہونے سے گردشی قرضے میں اضافہ کررہی ہے۔