کراچی : حمیرا اصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں ، جس میں بینک میں 3 لاکھ 98 ہزار سے زائد رقم موجود ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فلیٹ سے ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغرکی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔
تفتیشی پولیس کو حمیرااصغر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات موصول ہوگئیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ حمیرا کے استعمال میں نجی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ تھا اور بینک میں 3لاکھ 98ہزار سے زائد رقم موجود ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ اے ٹی ایم کا استعمال کرکے کبھی 25 اور کبھی 50 ہزار نکالتی تھیں، ان کی ٹرانزکشز سے لگتا ہے مالی پریشانی کا شکارنہیں تھیں۔
اداکارہ کے دیگر بینک اکاؤنٹ کی چھان بین کیلئے بینکوں کو لکھا گیا ہے۔
حمیرا اصغر کی موت حادثاتی یا قتل؟ خصوصی ٹیم نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا
ذرائع نے کہا کہ حمیرا کے گھر سے کسی قسم جیولری نہیں ملی، نقد رقم اور زیورات نہ ملنے کو تفتیش کا حصہ بنایا گیا ہے۔
یاد رہے تفتیشی پولیس نے بتایا تھا کہ فلیٹ سے یوٹیلیٹی بلز اور گھر کے کرائے کی سلپ مئی 2024 تک کی ملی ہے
تفتیشی پولیس کا کہنا تھا کہ اداکارہ کی موت سے قبل کپڑے دھونے کے شواہد ملے ہیں، لاش بیڈ روم کے ساتھ والے کمرے میں موجود تھی، جس کمرے سے لاش ملی ہے، اس کے واش روم کے ٹب میں کپڑے موجود تھے اور جس کمرے میں لاش تھی وہاں بالکونی کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔
حکام نے بتایا کہ حمیرا کی موت 7 اکتوبر 2024 کو ہوئی، پڑوسیوں کو دسمبر2024 میں فلیٹ سے بدبو محسوس ہوئی لیکن 8 جولائی کو بیلف، پولیس اورلاک کاٹنے والے شخص کے ہمراہ فلیٹ پہنچا تو اداکارہ کی لاش ملی۔
حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں
پس منظر
اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔
لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔