کراچی : اداکارہ حمیرا اصغر کیس میں پولیس نے بلڈنگ کے چوکیدار، پڑوسیوں سمیت کئی افراد کے بیان ریکارڈ کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق ماڈل واداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے، پولیس نے مالک مکان، اسٹیٹ ایجنٹس اور 10 سے زائد افراد کے بیانات قلمبند کرلیے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ چوکیدار اور گھریلو ملازمہ کا بیان بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے جبکہ پہلی منزل کے مکینوں اور بالائی منزل پر رہائش پذیر افراد سے بھی تحقیقات مکمل کرلی ہے۔
حکام نے بتایا کہ حمیرا نے فلیٹ 2 اسٹیٹ ایجنٹس کی مددسےحاصل کیا، دونوں اسٹیٹ ایجنٹس اورمالک مکان کے بیانات حاصل کرلیے گئے۔
حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں
حمیرا کی ڈائری سے ملنے والے نمبرز پر رابطہ کیا جارہا ہے تاہم اداکارہ کے موبائل فون سے 10 اکتوبر سے پہلے کی کچھ چیٹ ڈیلیٹ ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔
پولیس موبائل ڈیٹا اور سوشل میڈیا روابط کا بھی بغور جائزہ لے رہی ہے۔
تفتیشی پولیس کے مطابق اب تک حمیرہ اصغر کا ایک بینک اکاؤنٹ سامنے آیا ہے، جس میں تین لاکھ سےزائدرقم موجودہے،دیگرنجی بینکوں سےبھی حمیرا اصغر کے اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے خط لکھے جا چکے ہیں۔
پس منظر
اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔
لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔