اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین منظر عام پر ، تہلکہ خیز انکشافات

۔اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین

اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین کے پہلی بار منظر عام پر آنے کے بعد تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے۔

اداکارہ حمیرا اصغر کے والدین منظر عام آگئے، ایک انٹرویو میں حمیرا کی موت طبعی یا قتل کے حوالے سے سوال پر اپنی بیٹی کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا۔

ڈاکٹر اصغر نے کہا میں خود کراچی نہیں گیا، مگر مجھے لگتا ہے کچھ خوفناک ہوا کیونکہ جیسے لاش کو الٹا کرکے اسٹور میں پھینکا ہوا تھا اور ساڑھے 9 ماہ ہوگئے ، کسی کی بڑی کے ساتھ کوئی ایسا کرسکتا ہے ، جس نے بھی کیا وہ ظالم آدمی ہے، وہ اللہ اور اللہ کے بنی سے نہیں ڈرتا۔

حمیرا کی موت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے اس کی لاش کا دعویٰ کرنے سے انکار کیا ، انھوں نے کہا میں نے اپنے بیٹے کو کراچی بھیجا تاکہ وہ لاش وصول کرے۔

اداکار کے مالی طور پر کمزور ہونے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے والد نے کہا مالی طور پر مستحکم تھی، "میرے بیٹے نے اس کے اپارٹمنٹ کا دورہ کیا اور کمرے کی الماری سے مہنگے اور نئے کپڑے بھی ملے، وہ یتیم بچوں کی فلاح کے لیے کام کرتی تھیں۔

حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

والدہ نے بھی قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ان کی بیٹی کی موت قدرتی وجہ سے نہیں ہوئی، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پہلے پانی بند کیا لائٹ بند کی ، اب نہیں پتہ اس پر تشدد کرتے رہے یا مجبور کرتے رہے تو بیچاری بے بس ہوگئی.

پڑوسیوں کے گھر سے چیخوں کے آوازیں آنے کے بیان پر والدہ کا کہنا تھا کہ ہمسایوں کے تو بہت حقوق ہوتے ہیں لیکن کیسی نے جاننے کی کوشش نہیں کی ، کراچی کے لوگ بہت بے ایمان اور خشک ہے، پتہ نہیں کیا کیا ہوتا رہا میری بیٹی کے ساتھ۔

پس منظر

اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

پولیس حکام کے مطابق حمیرا کے گھر سے موبائل فون ، ٹیبلیٹ ، لیپ ٹاپ ملے جن کے پاسورڈ ڈائری میں تھے ، اب تک بلڈنگ کے چوکیدار ، اسٹیٹ ایجنٹ ، پڑوسیوں اور فلیٹ کے مالکان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

تفتیشی پولیس کے مطابق اب تک حمیرا کا ایک بینک اکاؤنٹ سامنے آیا ہے، جس میں تین لاکھ سےزائدرقم موجود ہے تاہم دیگرنجی بینکوں سے بھی اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے خط لکھے جا چکے ہیں۔۔