اسلام آباد (17 جولائی 2025): چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے سیلز ٹیکس فراڈ سے متعلق حیران کن انکشاف کر دیا۔
نوید قمر کی زیر صدارت پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس جس میں ایف بی آر کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال بھی موجود تھے جنہوں نے سیلز ٹکس فراڈ سے متعلق اہم گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں سیلز ٹیکس فراڈ سب سے زیادہ ہے، اس کا حجم تقریباً 7 سو ارب روپے سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اربوں روپے کا سیلز ٹیکس فراڈ پکڑا گیا
راششد لنگڑیال نے بتایا کہ سسٹم میں بہتری کے باجود سیلز ٹیکس فراڈ کو کبھی ختم نہیں کیا جا سکتا کیونکہ پاکستان میں اس کا لیول بہت زیادہ بڑھ چکا ہے، اس کو کچھ کنٹرول کرنے میں کامیابی ہو سکتی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے مزید بتایا کہ فیک انوائسز روکنے کیلیے پوسٹ آڈٹ کو بہتر بنانے اور سخت سزاؤں کی ضرورت ہے، گزشتہ مالی سال عدالتوں میں ٹیکس کیسز کلیئر ہونے سے 200 ارب روپے وصول کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس فراڈ کنٹرول اور فراڈ کیسز میں ریکوریاں کرنے کیلیے اختیارات حاصل کیے، اس میں گرفتاری ہونے پر رہائی ملنے سے ٹیکس فراڈ نہیں رک سکے گا۔
واضح رہے کہ ایف بی آر کی جانب سے سیلز ٹیکس فراڈ کے خلاف اکثر کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ 26 اپریل 2025 کو اربوں روپے کا سیلز ٹیکس کا فراڈ پکڑا گیا تھا، پلاٹینم انٹرنیشنل اور کے ایچ سنز کے دو ماسٹر مائنڈ اویس اسماعیل اور فرہاد کر رہے تھے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بتایا تھا کہ آئرن اور اسٹیل سیکٹر میں 315 ارب روپے کا میگا سیلز ٹیکس فراڈ کا انکشاف ہوا، اس میں ملوث معاونین اور ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان میں فرہاد کا بھائی شہزاد، کزن فیصل اور ایک اہم معاون معروف الرمان شامل ہیں۔