روس اور یوکرین کے درمیان مزید لاشوں کا تبادلہ ہوا ہے جس کی کریملن نے تصدیق کر دی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کریملن کے ایک معاون نے بتایا کہ روس اور یوکرین نے گزشتہ ماہ ترکی میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوسرے دور کے دوران طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت، جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی مزید لاشوں کا تبادلہ کیا ہے۔
امن مذاکرات میں روس کے وفد کے سربراہ ولادیمیر میڈنسکی نے جمعرات کو ٹیلی گرام پر کہا کہ استنبول میں طے پانے والے معاہدوں کے بعد، یوکرین کے مزید 1000 فوجیوں کی لاشیں آج یوکرین کے حوالے کر دی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین نے 19 مقتول روسی فوجیوں کو حوالے کیا ہے۔
لاشوں کے تبادلے کا معاہدہ استنبول امن مذاکرات میں طے پایا تھا۔ روس مزید 3 ہزار یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس سے قبل 18 اپریل کو روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں اور لاشوں کا تبادلہ کیا گیا جس میں روس نے یوکرین کو 909 فوجیوں کی لاشیں بھیجی تھیں۔ یوکرین نے بھی روس کو 43 فوجیوں کی لاشیں حوالے کی ہیں۔
فروری کے وسط میں یوکرینی صدر نے 46 ہزار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ زیلنسکی کے مطابق روس کے ساتھ جنگ میں تین لاکھ 80 ہزار فوجی زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس نے 2022 میں اپنے 6 ہزار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی، اس کے بعد سے اب تک اپنے نقصانقات کی اطلاع نہیں دی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے جنگ کے آغاز سے اب تک ایک لاکھ روسی فوجیوںکی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔