یوکرین میں روس سے جنگ کے دوران سب سے بڑی حکومتی تبدیلی نئے وزیراعظم کی تقرری کی صورت میں آئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یولیا سویریدینکو کو یوکرین کی نئی وزیراعظم مقرر کر دیا گیا جس کی پارلیمنٹ نے 5 سال کیلئے منظوری دے دی ہے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے نئی کابینہ کو ملک میں بہتری لانے کا ٹاسک دیا ہے۔ نئی وزیراعظم کو معیشت کی بحالی اور اسلحہ سازی میں تیزی لانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ انہوں نے جنگ زدہ ملک کے لیے ایک اہم سیاسی تبدیلی کے دوران وزیرِ اقتصادیات یولیا سویریڈینکو کو وزیراعظم بننے کی سفارش کی۔
زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ میں نے تجویز کیا ہے کہ یولیا سویریڈینکو یوکرین کی حکومت کی قیادت کریں اور اس کے کام کی نمایاں تجدید کریں، میں مستقبل قریب میں نئی حکومت کے ایکشن پلان کی پیشکش کا منتظر ہوں۔
یہ سفارش اس کا حصہ ہے جسے انہوں نے یوکرین میں حکومت کی "ایگزیکٹیو برانچ کی تبدیلی” کہا۔
زیلنسکی نے کہا کہ دونوں نے "یوکرین کی اقتصادی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات، یوکرینیوں کے لیے امدادی پروگراموں کو بڑھانے اور ہمارے گھریلو ہتھیاروں کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے” پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
39 سالہ سویریڈینکو نے اس سال امریکا کے ساتھ نایاب معدنیات کے سودے کے بارے میں بھرپور مذاکرات کے دوران اہمیت حاصل کی جس نے کیف اور اس کے سب سے اہم فوجی اتحادی کے درمیان تعلقات کو تقریباً پٹڑی سے اتار دیا۔