قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی بغاوت پر آمادہ؟ کپتان اور کھلاڑی کی آڈیو لیک سے تہلکہ مچ گیا

وفاقی حکومت نے قومی ٹیم کو پرو ہاکی لیگ میں شرکت کیلئے گرین سگنل دیدیا

پاکستان کا قومی کھیل ہاکی حکومتوں کی عدم توجہی کی وجہ سے مالی بحران کا شکار ہے اور کھلاڑی فیڈریشن کیخلاف بغاوت کا سوچنے لگے ہیں۔

پاکستان کا قومی کھیل ہاکی ہے۔ تاہم حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث یہ کھیل اور کھلاڑی مالی بحران کا شکار رہتے ہیں۔ حال ہی میں تین ایونٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود کھلاڑیوں کو ان کے واجبات ادا نہیں کیے گئے۔

ایسے میں پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان عماد اور ساتھی کھلاڑی کی آڈیو لیک نے تہلکہ مچا دیا ہے۔ ڈیلی الاؤنس نہ ملنے پر مالی مشکلات کا شمار کھلاڑیوں کا غصہ آتش فشاں میں تبدیل ہو گیا۔

آڈیو لیک میں دونوں کھلاڑی فیڈریشن کے عہدیداروں کو دھوکے باز قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ خالی جیب نہیں کھیل سکتے۔

ٹیلیفونک گفتگو میں ایک کھلاڑی نے کہا کہ فیڈریشن نے ہمیشہ غلط بیانی کی اور ہمیں دھوکے میں رکھا۔ وہ میسج کا جواب دیتے اور نہ ہی فون اٹھاتے ہیں۔ فیڈریشن کے لوگوں کو تو تنخواہ ملتی ہے، لیکن مر کون رہا ہے؟

اس گفتگو میں یہ بات بھی کہی گئی کہ اب ٹیم میں کھیلیں یا نہیں۔ ایک ایک چیز کھولیں گے۔

ایک کھلاڑی کا کہنا تھا کہ خالی جیب سے نہیں کھیل سکتے۔ میرے خیال میں بغاوت ہو جائے گی۔

مذکورہ صورتحال میں قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کا پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خلاف بغاوت کا خطرہ نظر آ رہا ہے۔

نوٹ: قومی ٹیم کےکھلاڑیوں کی گروپ میں لیک ہونے والی آڈیو ان کی درخواست پر نشر نہیں کی جا رہی

دریں اثنا اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں سیکریٹری پی ایچ ایف رانا مجاہد قومی ہاکی ٹیم کے کپتان اور کھلاڑی کی آڈیو لیک کی تردید کرتے ہوئے یہ توجیح پیش کی کہ دونوں کی آواز میں یہ گفتگو اے آئی ٹیکنالوجی سے بھی مینوفیکچرنگ ہو سکتی ہے۔

رانا مجاہد کا کہنا تھا کہ میری مذکورہ دونوں سمیت تمام کھلاڑیوں سے بات ہوئی ہے اور تمام کھلاڑیوں نے اس قسم کی گفتگو کی سختی سے تردید کی ہے۔ تاہم اگر انہوں نے کر بھی لی تو بات تو سچ ہے کہ کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنس نہیں ملا۔

سیکریٹری پی ایچ ایف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی کی انڈر 18، جونیئر اور نیشن کپ میں کارکردگی مثالی رہی اور تینوں ایونٹ کے سیمی فائنل کھیلے۔ کچھ لوگوں کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی۔ اس لیے وہ اختلافات پھیلانا چاہ رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو پیمنت بحران اس لیے آتا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کا کوئی بجٹ اور سورس آف انکم نہیں۔ کھلاڑیوں کے صرف نیشن کپ کے ڈیلی الاؤنس باقی ہے، اس کے لیے پاکستان اسپورٹس بورڈ سے رابطہ کیا ہے اور جلد یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ چار بار کی عالمی چیمپئن اور تین بار کی اولمپئن پاکستان ہاکی ٹیم کا قومی کھیلا کا درجہ حاصل ہے لیکن اس کو وہ توجہ اور فنڈز نہیں ملتے، جس کی وجہ سے آج یہ کھیل زبوں حالی تک پہنچ چکا ہے۔ ماضی میں ہاکی فیڈریشن بھی اختیارات کی جنگ میں الجھتی رہی ہیں۔

https://urdu.arynews.tv/pakistan-hockey-past-present-and-future/