پاکستان اور بھارت میں بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی، وزیر داخلہ

اسلام آباد (18 جولائی 2025): وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی ہے۔ وزرات داخلہ کے ماتحت اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایران سے صرف دو ہفتوں میں تین لاکھ افغانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔ ہم تو صرف غیر قانونی مقیم افغانوں کو واپس بھیج رہے ہیں۔ افغانستان برادر ملک ہے، لیکن پی او آر کارڈز ہولڈرز کو اب مزید توسیع نہیں ملے گی۔ پاکستان سے نکالے گئے افغانوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا۔

محسن نقوی نے کہا کہ وزارت داخلہ کے ماتحت سول آرمڈ فورسز سے متعلق نیا فیصلہ کیا جا رہا ہے اور حاضر سروس یا ریٹائرڈ آرمی آفیسر کو سیکریٹری داخلہ کے ماتحت لایا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے میں خود احتسابی کے لیے انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو تشکیل دیا جا رہا ہے۔ ایف سی کا سیکیورٹی ڈویژن پرانے طرز پر ہی رہے گا۔ تاہم اب کے پی کے علاوہ اس میں دیگر صوبوں سے بھی بھرتیاں ہوں گی۔

وزیر داخلہ نے عراق میں 40 ہزار پاکستانیوں کے لاپتہ ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اطلاعات درست نہیں ہیں۔ اس معاملے کے لیے سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے عراق جائیں گے۔

انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں بڑھتی آلودگی سے متعلق کہا کہ گرین ایریا نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں بھی اسموگ کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے یہاں گرین ایریا کو بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد کے گرین بیلٹ پر بنے تھانوں کی زمینیں خرید لی گئی ہیں۔