یورپی یونین نے روس پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں تازہ ترین پابندیاں روسی تیل شیڈو فلیٹ اور نورڈاسٹریم پر لگائی گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین نے روس پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تازہ ترین پابندیاں روسی تیل، شیڈو فلیٹ اور نورڈاسٹریم پر لگائی گئی ہے۔ یورپی یونین نے روس کی بھارت میں قائم روسنیفٹ ریفائنری پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے یوکرین جنگ کے تناظر میں روس کے خلاف 18 ویں مرتبہ پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تازہ ترین پابندی کے تحت یورپی یونین نے روسی تیل کی قیمت کی حد 60 ڈالر سے کم کر کے 45 ڈالر مقرر کر دی ہے۔ یہ قیمت مارکیٹ ریٹ سے بھی کم ہے اور اس کو روس کی آمدنی پر کاری ضرب لگانے کا منصوبہ کہا جا رہا ہے۔
تاہم رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ 2023 میں بھی روسی تیل پر 602 ڈالر کا کیپ لگایا گیا تھا، لیکن وہ موثر ثابت نہ ہوسکا تھا۔
اس کے علاوہ یورپی یونین کی نئی پابندیوں کا اطلاق نورڈاسٹریم گیس پائپ لائنز اور مزید شیڈو فلیٹ پر بھی ہوگا۔ پابندیوں کا ہدف روسی بینک، توانائی اور عسکری صنعت کو کمزور کرنا ہے۔
روس پر عائد کی جانے والی تازہ پابندیوں کے حوالے سے یورپی یونین خارجہ پالیسی چیف کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کا واضح پیغام ہے کہ روس پر دباؤ بڑھاتے رہیں گے۔
دوسری جانب یورپی یونین کی نئی پابندیوں پر ترجمان کریملن کا ردعمل بھی آ گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ روس نے مغربی پابندیوں کے خلاف مدافعت پیدا کر لی ہے۔
ترجمان کریملن کی جانب سے جاری بیان میں نئی پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان پابندیوں کے منفی اثرات مغربی ممالک پر بھی پڑیں گے۔
واضح رہے کہ یوکرین کے خلاف فروری 2022 میں محاذ جنگ کھولنے کے بعد امریکا، برطانیہ، جاپان اور یورپی یونین سمیت کئی مغربی ممالک متعدد بار پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔