ویڈیو رپورٹ: غریب فیملی 4 بچے سرکاری تحویل میں دینے کے لیے تیار ہو گئی

ملتان فیملی بچے سرکاری تحویل

ویڈیو رپورٹ: مرزا احمد علی

پاکستان میں والدین کے لیے بچے پالنا مشکل ہو گیا ہے، محنت کش طاہر غربت سے تنگ آ کر اپنے 4 بچے سرکاری تحویل میں دینے کو تیار ہو گیا ہے، جس کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کو کھانا نہیں دے سکتا، حکومت ان کی کفالت کرے۔

ملتان کا 35 سالہ مزدور جوڑا اہل خانہ کے تشدد اور غریب سے مجبور ہو کر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے، پل برارہ کارلو کالونی کا رہائشی محنت کش دمہ کی تکلیف میں مبتلا ہے، گھریلو جھگڑے پر گھر سے نکالے جانے پر محنت کش کئی روز سے اپنی بیوی اور 4 بچوں 9 سالہ زین، 8 سالہ عائشہ، 6 سالہ رباب اور 3 سالہ رحمت کے ہمراہ فٹ پاتھ پر زندگی گزار رہا ہے۔

طاہر کہتا ہے بچوں کو کھانا تعلیم فراہم نہیں کر سکتا، حکومت ان کو اپنی کفالت میں لے۔ بے سرو سامانی کی حالت میں فٹ باتھ پر زندگی گزارنے والی گلناز بی بی کا کہنا ہے کہ سسرالی تشدد کرتے تھے، جس پر احتجاج کیا تو گھر سے نکال دیا گیا، اب بچوں کے لیے کھانا ہے نہ بچے اسکول جا سکتے ہیں۔


ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں