بروس لی: فلمی اداکار اور مارشل آرٹ کے ماہر کا تذکرہ

bruce lee

بروس لی کا تذکرہ جب بھی ہوگا تو یہ کہنا پڑے گا کہ وہ ان خوش نصیب اداکاروں میں سے ایک تھا جس نے اپنی زندگی میں لاکھوں دلوں پر راج کیا اور اس کی ناگہانی موت پر یہ ثابت ہوا کہ مداح اسے جنون کی حد تک چاہتے تھے۔ سنجیدہ اور پُراعتماد شخصیت کے مالک بروس لی نے 70 کی دہائی میں عالمی سنیما میں تہلکہ مچا دیا تھا۔

بروس لی کی پہلی فلم بگ باس تھی جس نے ایشیائی ممالک میں زبردست بزنس کیا اور بروس لی کو غیرمعمولی شہرت ملی۔ اداکار نے ہانگ کانگ میں 32 سال کی عمر میں اپنی موت سے قبل صرف پانچ فلموں میں کام کیا تھا اور ان میں سے بھی صرف تین فلمیں ہی اس کی زندگی میں ریلیز ہو سکی تھیں۔ اس کے باوجود وہ ایک لازوال کردار اور موت کے بعد اساطیر بن کر ابھرا۔

بروس لی مارشل آرٹ کا ماہر ایسا اداکار تھا جس کی زندگی آج بھی کئی لوگوں‌ کے لیے پراسرار اور اس کی موت ایک معمہ ہے۔ بروس لی نے لنڈا نامی لڑکی سے شادی کی تھی جو مارشل آرٹ میں اس کی شاگرد تھی۔ اس جوڑے کے گھر شینن لی نے جنم لیا اور یہ ان کی اکلوتی بیٹی تھی۔ شینن لی کی عمر چار برس تھی جب اس کے والد اور مارشل آرٹ کے شہنشاہ بروس لی حادثاتی موت کا شکار ہوا۔ 27 نومبر 1940ء کو پیدا ہونے والا بروس لی کی زندگی کا سفر 20 جولائی 1973ء میں‌ تمام ہوگیا تھا۔ وہ ہانگ کانگ کا باسی تھا اور پھر امریکہ منتقل ہوگیا تھا جہاں اس نے ہانگ کانگ کا مارشل آرٹس بھی متعارف کروایا۔ بروس لی نے اداکاری ہی نہیں بلکہ بطور ہدایت کار اور مارشل آرٹ کے ماہر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ بروس لی نے فلم کی دنیا میں کنگ فو میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کر کے ایک نئی اور دل چسپ طرز پیدا کی۔

بروس لی کو تعلیمی اعتبار سے ذہین نہیں سمجھا جاتا تھا اور اسے 18 سال کی عمر میں امریکہ بھیج دیا گیا۔ یونیورسٹی میں بروس لی چینی مارشل آرٹ سکھانے لگا اور شادی کے بعد وہ امریکی ریاست کیلیفورنیا منتقل ہو گیا جہاں اس نے پہلا ٹی وی سیريل ’دا گرین ہارنٹ‘ کیا۔ مارشل آرٹ کے ساتھ بروس لی کو اداکاری سے بھی عشق ہوگیا تھا اور اس کی خواہش تھی کہ وہ ہالی وڈ کی کسی فلم میں مرکزی کردار حاصل کرے، لیکن متعدد کوششوں کے بعد اسے مایوسی ہوئی اور پھر اس نے ہانگ کانگ واپسی کا فیصلہ کرلیا۔

1973ء میں ریلیز ہونے والی فلم ”انٹر دی ڈریگن‘‘ میں کنگ فو لیجنڈ بروس لی کو آخری بار دیکھا گیا۔ اس فلم نے زبردست بزنس کیا۔ اداکار کی دیگر بہترین فلموں میں ”وے آف دا ڈریگن‘‘ اور ”فسٹ آف فیوری‘‘ شامل ہیں۔

نوجوانی میں بروس لی کی اچانک موت پر قیاس آرائیوں کا طوفان کھڑا ہوگیا تھا۔ لوگوں کا خیال تھا کہ اس کی بے انتہا مقبولیت اور فلموں کی کام یابی سے حسد کرنے والے کسی شخص نے بروس لی کو زہر دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی اور باتیں کی گئیں اور بعد میں اس کی پراسرار موت سے متعلق تحقیق بھی کی جاتی رہی۔ تاہم تفتیش کے بعد جو رپورٹ سامنے آئی وہ بتاتی ہے کہ اداکار نے اس روز پانی پینے کے بعد سر درد کی شکایت کی تھی اور ایک درد کش دوا کھانے کے دو گھنٹے بعد اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔