الیکشن کمیشن نے پشاورہائیکورٹ کو جھوٹ پر مبنی خط لکھا، پی ٹی آئی

بانی پی ٹی آئی

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کےخط اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پشاورہائیکورٹ کو جھوٹ پر مبنی خط لکھا۔

پی ٹی آئی کے مطابق چیف جسٹس ہائیکورٹ کے پاس حلف دلانے کا کوئی انتظامی اختیار نہیں، آرٹیکل 255 ٹو کا اطلاق اسپیکر کی عدم دستیابی کی صورت میں ہوتا ہے اسپیکر کا اجلاس ملتوی کرنا غیرموجودگی کے زمرے میں نہیں آتا۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ پشاورہائیکورٹ کا فیصلہ آرٹیکل 130 اور 255 کی خلاف ورزی ہے چیف جسٹس ہائیکورٹ کے یکطرفہ اقدام سے سنگین آئینی سوالات پیدا ہوئے، الیکشن کمیشن نےعدالت کو گمراہ کیا اور غلط بیانی کی۔

ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات خط کے ذریعےجاری نہیں کیے جاسکتے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی غیرآئینی مداخلت کا فوری نوٹس لیں۔

https://urdu.arynews.tv/khyber-pakhtunkhwa-assembly-members-took-oath-on-25-reserved-seats/

وزیراعلیٰ کےپی نے گورنر ہاؤس میں حلف برداری کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں پر ارکان کے گورنرہاؤس میں حلف کو چیلنج کر رہے ہیں اس کے لیے وزیراعلیٰ کی طرف سےکل پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 65 ممبران اسمبلی سےحلف اسمبلی ہاؤس میں لینے کا کہتا ہے اسپیکر نے ممبران سے حلف لینے سے انکار نہیں کیا، اسپیکر نے کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ملتوی کیا۔