پشاور: پی ٹی آئی کے ناراض رہنما اور سینیٹ انتخاب کے امیدوار خرم ذیشان نے خیبر پختونخوا حکومت کو ناکوں چنے چبوا دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت دو روز سے خرم ذیشان سے رابطے کی کوششیں کرتی رہی، لیکن وہ کسی کے ہاتھ نہ آئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کوشش میں کامیابی نہیں ہو رہی ہے۔
حکومتی ذرائع کو شکوہ ہے کہ خرم ذیشان میڈیا اور سوشل میڈیا پر نظر آتے ہیں، لیکن حکومت کے رابطوں پر جواب نہیں دے رہے، کوشش کر رہے ہیں کہ ان سے رابطہ ہو جائے، امید ہے خرم ذیشان سے رابطہ ہونے پر مثبت جواب ملے گا۔
دوسری طرف خرم ذیشان نے کہا ہے کہ ان سے سے دست برداری کے لیے وزیر اعلیٰ سمیت کسی نے رابطہ نہیں کیا ہے، واضح رہے کہ خرم کی دست برداری سے تمام پی ٹی آئی امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں حکومتی وفد کے ناراض امیدواروں سے مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی کے 4 ناراض امیدوار سینیٹ انتخابات سے دست بردار ہو گئے۔
خیبرپختونخوا سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی کے 5 میں سے 4 امیدوار دستبردار
جنرل نشست پر وقاص اورکزئی اور عرفان سلیم دست بردار ہوئے ہیں، جب کہ ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سابق آئی جی سید ارشاد حسین نے سینیٹ انتخابات سے دست برداری کا اعلان کر دیا ہے، اس کے علاوہ خواتین کی نشست پر متبادل امیدوار عائشہ بانو بھی دست بردار ہو گئی ہیں، تاہم ناراض امیدوار خرم ذیشان نے دست بردار ہونے سے انکار کر دیا تھا۔
سینیٹ کے انتخابات سے دستبردار ہونے والے امیدواروں عرفان سلیم اور عائشہ بانو کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو کچھ کیا پارٹی کے مفاد میں کیا اور انتخابات سے دست برداری بھی پی ٹی آئی کی بہتری کے لیے کی ہے۔