یمن: حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب اوراتحادی ملکوں کی کارروائیوں کا سلسلہ گیارہویں روزبھی جاری ہے، یمن کی صورتحال پرغور کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہورہا ہے۔
یمن کے مختلف علاقوں میں حوثی باغیوں کے خلاف اتحادی اور یمنی فوج کی کارروائیوں میں شدت آگئی ہے، فضائی حملوں اور یمنی فوج کی پیش قدمی کے بعد باغی عدن سے پسپا ہوگئے ہیں۔
یمن کی صورتحال پر روس کی جانب سے طلب کردہ سلامتی کونسل کا آج ہورہا ہے، جس میں بحران کے حل کے لئے مختلف آپشنز پرغور کیا جائے گا۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کو فون کرکے مکمل تعاون کی پیش کش کی، امریکا یمن کے ساتھ سعودی سرحد کی نگرانی کررہا ہے اور حوثی باغیوں کی نقل وحرکت کی معلومات فراہم کررہا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے فراہم کردہ اسلحے اور فضائی حملوں کے بعد یمنی فوج نے باغیوں کے زیرِقبضہ علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا۔ سرحد پرجھڑپ میں دوسعودی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ فضائی حملوں میں بارہ باغی ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب مکلا میں باغیوں نے ایک فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا، اس سے قبل انھوں نے شہر کی جیل پر حملہ کر کے قیدیوں کو رہا کروایا تھا، سعودی حکام کے مطابق سعودی عرب نے یمن کی مدد کے لیے ڈیڑھ لاکھ فوجی اور ایک سو جنگی جہاز مختص کیے ہیں۔