بلوچستان حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جو واقعہ ہوا ہے کسی ایک لمحے پر بھی وزیراعلیٰ نے اس کا دفاع نہیں کیا۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک بیانیہ بنایا جارہا تھا اور تاثر دیا جارہا تھا، تاثر کو زائل کرنے کیلئے ہمارے پاس جو بھی معلومات تھیں شیئر کی ہیں، بلوچستان حکومت اور ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لےلیا ہے۔
شاہد رند نے مزید کہا کہ خاتون کا بربریت کےساتھ قتل کیا گیا ہے، ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا، کسی ملزم کو نہیں چھوڑا جائےگا، قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قتل ہونے والا جوڑا شادی شدہ نہیں تھا، وزیر اعلیٰ بلوچستان
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ ہم کسی کی کردارکشی نہیں چاہتے، بہیمانہ انداز میں قتل ہوا ہے ملزمان کو کٹہرے میں لانا صوبائی حکومت کا کام ہے۔
انھوں نے کہا کہ سزائیں دینا صوبائی حکومت کا کام نہیں، عدالتیں ملزمان کو سزائیں دیں گی، پاکستان کے آئین و قانون میں ایسے جرگوں کی کوئی اجازت نہیں ہے، جس سردار کو حراست میں لیا گیا ہے اس کی فوٹیج میں کوئی موجودگی نہیں تھی۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا تھا کہ سردار نے جرگے کی سربراہی کی تھی اسی لیے ریاست نے ایف آئی آر میں نامزد کیا، سردار کو ایف آئی آر میں نامزد کیا اور حراست میں بھی لیا۔
https://urdu.arynews.tv/balochistan-murdered-woman-man-graves-exhumed-post-mortem-cemetery/